ماضی کی حکومتوں نے تعلیم کی ضرورت پر زور نہیں دیا۔۔وزیراعظم
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)وزیراعظم عمران خان نے ملک میں تعلیمی اداروں کے قیام پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں نوجوانوں کی تعلیم کو ملک کی ضروریات سے ہم آہنگ کرنا ہے ،ہمارے ملک میں دی جانے والی تعلیم کا ملک کی موجودہ ضروریات سے کوئی تعلق نہیں ،ماضی کی حکومتوں نے تعلیم کی ضرورت پر زور نہیں دیا جس سے ہم ترقی کی دوڑ میں پیچھے رہ گئے ،ہماری حکومت نے پانچویں کلاس تک ایک نصاب بنادیا ہے اور اب آئندہ اس کو مزید اوپر لے کر جائیں گے۔
ہری پور میں اسپیشل ٹیکنالوجی زون کے قیام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ تعلیم کے ملکی ضروریات سے منسلک نہ ہونے سے نوجوان ڈگریاں ہونے کے باجود بے روزگار ہیں، ایک طرف ملک میں پیشہ ورانہ اور ہنر مند افراد کی ضررت ہے جبکہ دوسری طرف نوجوانوں کی بہت بڑی تعداد بے روزگار ہے۔انہوںنے کہاکہ ملک میں بڑھتی ہوئی آبادی کو روزگار دینا ایک بہت بڑا چیلنج ہے، تعلیم، ٹیکنالوجی اور آئی ٹی سیکٹر پر توجہ دے کر ہم اس چیلنج پر قابو پاسکتے ہیں، میرا ایمان ہے کہ ملک تعلیمی اداروں سے بنتے ہیں، ۔انہوںنے کہاکہ انگلینڈ نے آکسفرڈ اور کیمبرج یونیورسٹیاں بنائیں تو کئی سو سالوں تک ان تعلیمی اداروں نے دنیا کی قیادت کرنے والے لوگ دئیے، ان دو اداروں نے دنیا کو دانشوارانہ سرمایہ فراہم کیا۔انہوں نے ملک کے تعلیمی نظام پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں تین سطح کا تعلیمی نظام ہے، انگلش میڈیم ، اردو میڈیم اور دینی مدرسے جو تین مختلف کلچر متعارف کرا رہے ہیں اور اس کے معاشرے پر بہت منفی اثرات مرتب ہو تے ہیں، ہمارے معاشرے میں کئی مسائل کی وجہ یہ طبقاتی نظام تعلیم ہے۔انہوںنے کہاکہ قومیں یکساں نظریات سے بنتی ہیں، جب ایک سوسائٹی میں تین مختلف نظریات ہوں تو قوم میں یکجہتی نہیں آتی۔ٹیکنالوجی کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ آنے والا دور ٹیکنالوجی کا ہے، مجھے خوشی ہے کہ ہماری حکومت نے اسپیشل ٹیکنالوجی زون قائم کیا، یہ پور ایکو سسٹم ہے جس پر 10 ارب روپے خرچ کیے گئے ہیں، جتنے زیادہ پیسے اس طرح کے منصوبوں پر خرچ کیے جائیں گے اس کے ملک پر اچھے اثرات مرتب ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ یمن کے بعد پاکستان کے پاس دنیا میں نوجوانوں کی سب سے بڑی آبادی ہے، ہمارے ملک کی 65 فیصد آبادی 30 سال سے کم عمر افراد پر مشتمل ہے جو کہ ملک کا بہت بڑا اثاثہ ہیں، نوجوانوں کی تعلیم پر ہم جتنے زیادہ پیسے خرچ کریں گے اس کا پاکستان کو فائدہ ہوگا۔انہوںنے کہاکہ ہماری حکومت نے ٹیکنالوجی کمپنیوں کے راستے میں حائل کچھ رکاوٹیں دور کیں، کچھ سہولیات فراہم کیں تو صرف ایک سال میں آئی ٹی سیکٹر نے 45 فیصد گروتھ کی اور توقع ہے کہ آئی ٹی کے شعبے کی گروتھ 75 فیصد تک بڑھے گی، آئی ٹی وہ شعبہ ہے جس میں جتنی سرمایہ کاری کریں گے اتنا ہی ملک کو فائدہ ہوگا اور نوجوانوں کو روزگار کے مواقع ملیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے اس سال ریکارڈ ٹیکس جمع کیا ہے اور جیسے جیسے ہماری حکومت کے وسائل میں اضافہ ہوگا ہم تعلیم اور صحت کے بجٹ میں اضافہ کرتے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں۔وزیر اعظم کا ہری پورمیں خطاب۔۔پرویز خٹک کی تعریفوں کے پل باندھ دیئے