(علی رامے)نگران وزیراعلیٰ پنجاب کی نامزدگی کا آج آخری روز،وزیراعلیٰ اوراپوزیشن لیڈرآج10بجکر10منٹ تک نام فائنل کرنےکےپابندہیں ۔
آج مقررہ وقت پر نگران وزیراعلیٰ کیلئےکسی ایک نام پر اتفاق نہ ہوا تو معاملہ سپیکر کے پاس جائے گا،سپیکر آئین کے آرٹیکل 224 اے کے تحت مشترکہ صوبائی پارلیمانی کمیٹی تشکیل کرینگے،نگران وزیراعلیٰ کی نامزدگی کیلئےصوبائی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کو بھی 3 دن کا وقت دیا جائیگا۔
صوبائی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی میں 3 حکومتی اور 3 اپوزیشن کے ارکان شامل ہوں گے،مشترکہ صوبائی پارلیمانی کمیٹی میں بھی اتفاق رائے نہ ہوا تو معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس جائیگا۔
ضرور پڑھیں :پرویز الہیٰ کی سیاسی شادی کا اناڑی نکاح خواں
مسلم لیگ ن کے رہنما ملک احمد خان کہتے ہیں کہ نگراں وزیر اعلٰی کے لیے وزیر اعظم سے مشاورت مکمل کر لی ہے ,وزیر اعظم آج شارٹ لسٹ کیے گئے نام آصف علی زرداری کے سامنے رکھیں گے ,آصف زرداری سے مشاورت کے بعد آج شام تک تین نام گورنر پنجاب کو بھجوا دینگے ،نگراں وزیر اعلیٰ کے لیے نام شارٹ لسٹ کر لیے, اتحادیوں سے مشاورت کے بغیر نام بتانا مناسب نہیں ۔
ملک احمد خان سے ملاقات کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے دیگر اہم رہنماؤں سے بھی نگراں وزیراعلیٰ کے ناموں پر مشاورت مکمل کرلی۔شہباز شریف کی جانب سے آج بروز منگل 17 جنوری کو سابق صدر آصف علی زرداری، پاکستان مسلم لیگ قائداعظم (ق) سے تعلق رکھنے والے چوہدری شجاعت اور پاکستان ڈیموکریٹک الائنس اور جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمان (ف) گروپ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا۔
اس موقع پر تینوں رہنماوں نے ن لیگ کو وزیراعلیٰ کے نام دینے کا مینڈیٹ دے دیا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے تینوں قومی رہنماوں کا شکریہ ادا کیا۔
دوسری جانب مائیکرو بلاگنگ کی سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں ملک احمد خان نے ٹوئٹ کرتے ہوئے مزید بتایا کہ نگراں وزیراعلیٰ کے تقرر کے لیے ن لیگ نے احسن بھون کے نام پر اتفاق کیا تھا، تاہم احسن بھون نے شکریہ ادا کرتے ہوئے وکلا سیاست کی ذمہ داریوں کی بنا پر معذرت کرلی۔