ملک میں ایندھن کی شدید قلت کا خدشہ، آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل نے خطرے کی گھنٹی بجا دی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل نے ملک میں ایندھن کی شدید قلت کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔
آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل نے وزارت خزانہ کو خط لکھ دیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی ایل سی کھولنے میں مشکلات کا سامنا ہے، پاکستان کو ماہانہ 4 لاکھ 30 ہزار میٹرک ٹن پیٹرول 2 لاکھ میٹرک ٹن ڈیزل درآمد کرنا ہے فیول کی ماہانہ درآمد کے لئے 1 ارب 30 کروڑ ڈالرز درکار ہیں ، ایل سی کھلنے میں مشکلات اور کنفرمیشن نہ ہونے سے مختلف درآمدی کارگو میں تاخیر ہورہی ہیں ،کچھ فیول کے درآمدی آرڈرز منسوخ بھی ہوچکے ہیں ،ہر گزرتے دن کے ساتھ ایل سی کھولنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔
آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل کی جانب سےکہا گیا ہےکہ ملک میں اس وقت 32 دن کے برابر ڈیزل کے ذخائر موجود ہیں جبکہ پیٹرول کے 19 دن کے ذخائر موجود ہیں ، تازہ درآمدات پر کوئی ایل سی نہیں کھل رہی ہیں ،ایل سی کا مسئلہ حل نہ ہونے سے فیول کا بحران اگلے 2 سے 3 ہفتے میں ہوسکتا ہے ، آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ مکمل بلیک آؤٹ نہیں ہوگا لیکن بہت سے سیکٹرز میں کمی ہوگی جس کا اثر نظر آئے گا، سپلائی محدود ہونے کی وجہ سے مسائل بڑھیں گے ،پیٹرول کی مجموعی سپلائی خطرناک حد تک کم سطح تک پہنچنا شروع ہو جائے گی۔