(24 نیوز)وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ کشمیریوں کیلئے اچھا وقت آرہا ہے،ساری دنیا میں کشمیریوں کا سفیر بن کر نکلوں گا اورآپ کیلئے آواز اٹھاﺅں گا،آر ایس ایس کا نظریہ بھارت میں موجود اقلیتوں پر بھی ظلم کررہا ہے،آر ایس ایس کے نظریے سے سب سے زیادہ بھارت کو خطرہ ہے۔
باغ آزادکشمیر میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ قوم ایک نظریے سے بنتی ہے،حضورﷺ نے دنیا کی امامت کی اور سب کو ایک نظریے پر اکٹھا کیا،نوجوانوں کو علم ہونا چاہئے کہ ہمارا ملک کیوں بنا تھا،ہم چاہتے ہیں مقبوضہ کشمیر کے لوگ آزادہوں، کشمیری اس نظریے پر آئیں جس کا خواب علامہ اقبال نے دیکھا تھا،حضورﷺ نے فلاحی ریاست قائم کی ، فلاحی ریاست نے اپنی قوم کی ذمہ داری لی ۔
وزیراعظم پاکستان نے کہاکہ خیبرپختونخوا میں تمام شہریوں کو ہیلتھ کارڈ دیا گیاہے،رواں سال کے آخر تک پنجاب میں بھی تمام شہریوں کو ہیلتھ کارڈ دے دیں گے،رواں سال کے آخر تک تمام کشمیریوں کو بھی ہیلتھ انشورنس دیں گے، ہیلتھ انشورنس غریب خاندان کیلئے بہت بڑی نعمت ہے،ہر خاندان 10 لاکھ روپے تک کسی بھی ہسپتال میں اپنا علاج کراسکے گا۔
انہوں نے کہاکہ یہ پاکستان کو فلاحی ریاست بنانے کی شروعات ہو گی،پہلی مرتبہ غریب کے گھر کیلئے نیا پاکستان ہاﺅسنگ سکیم لے کر آئے ہیں ،تاریخ میں پہلی مرتبہ بینک کمزور طبقے کو گھربنانے کیلئے قرضے دیں گے ، لوگ کرائے کے پیسے قسطوں میں دے کر اپنا گھر بناسکیں گے،وزیراعظم نے کہاکہ کامیاب پاکستان پروگرام بھی شروع کرنے جا رہے ہیں ، پاکستان کے 40 فیصد نچلے طبقے کے خاندانوں کو چھوٹے کاروبار کیلئے قرضے دیئے جائیں گے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ ایک ماڈل یہ ہے کہ امیر امیر تر ہو جائے ،دوسراماڈل مدینے کا ماڈل ہے جو تحریک انصاف اپنا رہی ہے،تحریک انصاف کی حکومت نچلے طبقے کو اوپر اٹھائے گی ۔ہر خاندان کے ایک فرد کو قرضہ اور دوسرے کو ٹیکنیکل تربیت دی جائے گی،خواتین کو ٹیکنیکل تربیت ملے تو گھر بیٹھ کر روزگار کما سکتی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ شہروں میں آنے والے مزدور طبقے کیلئے مہمان خانے بنائے ہیں،کئی سوسالوں تک مسلمانوں نے دنیا کی امامت کی،جن قوموں میں انصاف نہیں وہ تباہ ہو جاتی ہیں ،حضرت علیؓ نے فرمایاتھا کفر کا نظام چل سکتا ہے ،ناانصافی کا نہیں ،یہ بڑے بڑے ڈاکو صرف این آر او مانگ رہے ہیں،برطانیہ میں کوئی کرپشن کرے تو اس کی جرأت نہیں ہوتی کہ کہے این آر او دے دو۔
ان کاکہناتھا کہ کسی ملک میں امیر اور غریب کیلئے دو قانون نہیں ہوتے ، پاکستا ن میں جیلوں میں صرف غریب لوگ ہوتے ہیں، ہماراانصاف کا نظام طاقتور کو نہیں پکڑ سکتا،ایسا نہیں ہو سکتا جیل میں موجود شخص ایسی ایکٹنگ کرے کہ اسے ضمانت مل جائے ہم اس وقت اپنے ملک کے مستقبل کی جنگ لڑ رہے ہیں ، ہم اپنے بچوں کے مستقبل کی جنگ لڑ رہے ہیں ہم طاقتور کوقانون کے نیچے لانے کی کوشش کررہے ہیں ،کوئی ملک تب تک خوشحال نہیں ہو سکتا جب تک وہاں قانون کی حکمرانی نہ ہو۔
وزیراعظم پاکستان نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کو سلام پیش کرتے ہیں ، برہان وانی جیسے نوجوانوں کی قربانیوں کو پاکستان ہی نہیں دنیا میں سراہا جارہا ہے، ساری مسلمان دنیا آپ کی طرف دیکھ رہی ہے اورآپ کیلئے دعا کررہی ہے۔انہوں نے کہاکہ کشمیریوں کیلئے اچھا وقت آرہا ہے،ساری دنیا میں کشمیریوں کا سفیر بن کر نکلوں گا اورآپ کیلئے آواز اٹھاﺅں گا۔
وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ آر ایس ایس کا نظریہ بھارت میں موجود اقلیتوں پر بھی ظلم کررہا ہے،آر ایس ایس کے نظریے سے سب سے زیادہ بھارت کو خطرہ ہے۔
انہوں نے کہاکہ جس پارٹی لیڈر کا پیسہ اور جائیداد پاکستان میں نہیں وہ کبھی آپ کیلئے سٹینڈنہیں لے سکتا،اگرمیرا پیسہ اورجائیدادیں باہر ہوتیں تو کبھی امریکا کو ابسلوٹلی ناٹ نہ کہہ پاتا،میں بھی امریکا کو کہتا ڈرون حملے کرتے رہو اور پاکستانیوں کو مارتے جاﺅ، میرا جینا مرنا پاکستان مین ہے اس لئے امریکا کو دوٹوک جواب دیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں بدامنی پھیلانے والے عناصرافغانستان سے آپریٹ ہوتے ہیں: ڈی جی آئی ایس پی آر