(ویب ڈیسک) تحریک انصاف کے چیئرمین وسابق وزیر اعظم عمران خان نے اپنے پونے 4 سالہ دور میں اسٹیبلشمنٹ سے مسلسل بیساکھیاں مانگنے کا اعتراف کر تے ہوئے کہا کہ جنرل اور لیڈروں کیلئے یوٹرن بہت ضروری ہوتا ہے ۔
اپنے ایک بیان میں عمران خان نے کہا کہ اتحادی بار بار بلیک میل کرتے تو ایجنسیوں سے بار بار کہتا تھا کہ ان لوگوں کو اسمبلی میں لے کر آؤ تاکہ یہ ہمارے حق میں ووٹ ڈال سکیں، آئندہ اگر ایسی کمزور حکومت ملی تو حکومت نہیں لوں گا۔
دوسری جانب عمران خان پنجاب میں مسلم لیگ ق اور چودھری پرویز الٰہی کے ساتھ اتحادی حکومت ہی بنانے کیلئے کوشاں ہیں اور پرویز الٰہی کو ہی وزیراعلیٰ بھی نامزد کر رکھا ہے۔
گزشتہ روز اسلام آباد میں ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ عوام اور فوج میں فاصلے بڑھتے رہے تو سب کا نقصان ہوگا، میں کبھی فوج کو کمزور ہوتا نہیں دیکھ سکتا، طاقتور فوج اس ملک کی ضرورت ہے، ہم کمزور فوج کے متحمل نہیں ہو سکتے، فوج ہمارا اثاثہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فرح خان نے آخر کار بڑاقدم اُٹھالیا
عمران خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جنرل اور لیڈر کیلئے یو ٹرن بہت ضروری ہوتا ہے، غلطیاں ہو سکتی ہیں، آپ کو پتا ہے کہ غلطی ہو گئی ہے تو واپس ہو جائیں،انہوں نے مزید کہا کہ صاف اور شفاف الیکشن کے علاوہ پاکستان کے پاس اور کوئی راستہ نہیں ہے، بند کمروں میں فیصلے ہوتے ہیں، غلطیاں سب سے ہوجاتی ہیں ، غلطی کو پہچان کر واپس آجانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ملک بچانے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ جمہوری رویے اپنانے ہوں گے۔ اگر عدالتیں انصاف دے رہی ہیں تو ہم کبھی تباہ نہیں ہوں گے۔