دریائے چناب میں پانی کی سطح آہستہ آہستہ کم ، دریائے ستلج میں اضافہ ہو گیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(عامر ڈوگر)مظفرگڑھ کے مقام پر دریائے چناب میں پانی کی سطح آہستہ آہستہ کم ہونے لگی ہے تو دریائے ستلج میں اضافہ ہونے لگا۔
تفصیلات کے مطابق مظفر گڑھ کے مقام پر دریائے چناب میں پانی کی سطح میں کمی دیکھی گئی ہے ، انتظامیہ کے مطابق پانی کی سطح 3 فٹ تک کم ہوگئی ہے ، ملحقہ کئی موضع جات میں کیمپس ابھی بھی قائم ہیں، اگلے ماہ تک کیپمس قائم رہیں گے کسی بھی قسم کی ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار رہنا ہے کیونکہ اگلے ماہ بارشوں کا امکان ہے اور پھر سے سیلابی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔
دریائے چناب میں ایک لاکھ 25 ہزار کیوسک پانی کا ریلہ مظفرگڑھ کی حدود سے گزر رہا ہے،پل چناب پر پانی کی سطح 3 سے 4 فٹ تک کم ہوگئی،ہیڈ پنجند پر پانی کی آمد 31 ہزار کیوسک جبکہ اخراج 15 ہزار کیوسک ہے،پانی کی آمد اب معمول کے مطابق جاری ہے، پانی کی سطح کم ہونے سے دریائی کٹاو بھی رک گیا،موضع لعل ، سنکی بند ،دوآبہ بستی میں پانی کی سطح مسلسل کم ہونے لگی ،بیٹ کے علاقوں میں انتظامیہ کے کیمپس بدستور قائم۔
دوسری جانب عارف والا میں دریائے ستلج کے مقام پرپانی کی سطح بلند ہو رہی ہے، 83 ہزار سے زائد کیوسک پانی کا ریلہ دریائے ستلج میں داخل ہو گیا، دریائی بیلٹ پر قائم بستیاں ڈوب گئیں جبکہ کئی دریا بردہوگئیں، سیلاب متاثرین کی محفوظ مقامات پر منتقلی کا عمل بھی جاری ہے ،دریائے ستلج میں پانی کی سطح بلند ہونے سے سیلابی ریلا چشتیاں کے دریائی علاقوں میں داخل،دریائے ستلج میں 71ہزار کیوسک پانی کا ریلہ گزرنےسے کھڑی فصلیں تباہ،سیلابی پانی گھروں اور کچی آبادیوں میں بھی داخل ہوگیا،علاقہ مکین اپنی مدد آپ کے تحت محفوظ مقامات پر منتقل ہونے پر مجبور ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:ہیلمٹ نہ پہننے والوں کیلئے جرمانہ بڑھا دیا گیا
سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پاک فوج کا ریسکیو اور ریلیف آپریشن جاری ہے ،پاک فوج نے ضلع بہاولنگر، منچن آباد اور چشتیاں کے تقریباً 14 سیلاب متاثرہ علاقوں میں ریسکیو ریلیف آپریشن کرتے ہوئے متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا،متاثرین میں بچے، خواتین اور بزرگ شامل ہیں،پاک فوج کے دستوں نے سیلاب متاثرین میں خشک راشن، پانی اور تیار راشن بھی تقسیم کیا،علاقہ مکینوں نے پاک فوج کی امدادی کاروائیوں پر شکریہ اداکیا۔
بہاولنگرمیں دریائے ستلج میں ہیڈ اسلام کے مقام پر پانی کی سطح میں اضافہ ہوا، جس کے پیش نظر کئی مقامات پر ریلیف کیمپس قائم کر دیئے گئے،83 ہزار کیوسک کا ریلہ ہیڈ سلیمانکی سے ہیڈ اسلام کی طرف بڑھ رہا ہے، جس سے درمیانے درجے کا سیلاب ہے،ممکنہ سیلاب کے پیشِ نظر متاثرین کے انخلا کے لیے بہاولنگر، چشتیاں اور سلیمانکی کے متعدد مقامات پر ریلیف کیمپس قائم کر دیئے گئے ہیں، فوجی دستے اضافی ساز و سامان کے ساتھ مختلف مقامات پر موجود ہیں۔
ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر پانی کی آمد اور اخراج 65480 کیوسک ہے، پانی کے بڑے ریلے سے چک چاویکا ،چک موہاڑی اور راجیکا کے علاقوں میں قائم حفاظتی بند ٹوٹ گئے ہیں،تیز پانی کے بہاؤ سے بند ٹوٹنے سے سینکڑوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں اور متعدد رہائشی مکان زیر آب آ گئے ہیں، علاقہ مکین اپنی مدد آپ کے تحت محفوظ مقامات پر منتقل ہونے پر مجبور ہیں۔
ادھر پاکپتن میں پانی کے بہاؤ میں تیزی کے باعث دریا کی بیلٹ میں آباد ہزاروں ایکٹر پر کاشت فصلوں میں سیلابی پانی داخل ہو گیا جس سے فصلوں شدید نقصان پہنچا ہے، ریسکیو ٹیمیں مکینوں اور ان کے مویشوں کو ریلیف کیمپوں اور محفوظ مقامات پر منتقل کرنے میں مصروف ہیں۔