(24 نیوز) سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا و وزیر دفاع پرویز خٹک کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف نے الیکشن کے مواقع ضائع کیوں کیے؟ پی ٹی آئی کا مقصد کیا تھا؟ یہ ایک بہت بڑا راز ہے، جب یہ راز کھلے گا تو سب کی آنکھیں کھل جائیں گی۔
خیبر پختونخوا میں نئی سیاسی پارٹی کا قیام ہو گیا، پارٹی کا نام پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرینز ہے، سابق وزیر اعلیٰ و وزیر دفاع پرویز خٹک پارٹی کے سربراہ مقرر ہو گئے، سابق وزیر اعلیٰ محمود خان اورمتعدد سابق وزراء سمیت درجنوں ارکان نے پی ٹی آئی کو خیر باد کہہ کر پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرینز میں شمولیت اختیار کر لی ہے, نئی بننے والی پارٹی پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرینز میں گزشتہ حکومت سے وابستہ 57 سے زائد اراکین اسمبلی شامل ہیں جبکہ مزید شمولیتوں کا سلسلہ جاری ہے.
یہ بھی پڑھیں: پرویز الٰہی کی ثابت قدمی پرچیئرمین پی ٹی آئی گرویدہ، بڑی بات کہہ دی
نئی پارٹی کے پہلے اجلاس سے خطاب میں پرویز خٹک کا کہناتھاکہ ہمارے ساتھ ہم خیال ارکان اسمبلی اکٹھے ہوئے اور ہمارا متفقہ فیصلہ ہے کہ نئی جماعت پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کی بنیاد رکھی ہے، پارٹی منشور اور جھنڈے سے متعلق جلد اعلان کیا جائے گا، ہمارا فیصلہ پاکستان کے مفاد میں ہی ہوگا، میں نے اور محمود خان نے صوبے میں دوبارہ حکومت کی، ہماری ٹیم نے خیبرپختونخوا کی خدمت کی اور نتیجہ بھی سامنے آیا، ہم نے خیبرپختونخوا میں سہولت صحت کارڈ، پشاوربی آر ٹی، سوات موٹروے بنائی، سیاحت کو فروغ دیا، سڑکوں کا جال بچھایا۔
ان کا مزید کہنا تھاکہ تین چار مرتبہ تحریک انصاف نے الیکشن کے مواقع کیوں ضائع کیے، کیا ہم نے جمہوریت کے راستے پر چلنا ہے یا انتشار والا راستہ اپنانا ہے؟ کیا وجوہات تھیں کہ تحریک انصاف نے الیکشن قبول نہیں کیا اور آج تک ہم انتشار کی طرف جارہے ہیں، سب کو سوچنا چاہیے یہ ہمارا جمہوری ملک ہے الیکشن ہونا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: ملک میں ووٹرز کی تعداد کتنی ہے؟ الیکشن کمیشن نے ڈیٹا جاری کردیا
سابق وزیر دفاع کا کہنا تھاکہ سوال چھوڑے جارہا ہوں تحریک انصاف نے کیوں الیکشنز کا وقت ضائع کیا؟ تحریک انصاف نے کیوں یہ وقت ضائع کیا یہ ایک بہت بڑا راز ہے، جب یہ راز کھلے گا تو سب کی آنکھیں کھل جائیں گی کہ پی ٹی آئی کا پروگرام کیا تھا؟ سوال بہت گہرا ہے،کیا وجوہات تھیں کہ تحریک انصاف نے الیکشن قبول نہ کیا, تحریک انصاف کا خیبرپختونخوا سے مکمل خاتمہ ہوگیا، سانحہ 9 مئی جیسے واقعات کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔