(24نیوز)دنیا کی دو بڑی عالمی طاقتوں امریکا اور روس کے صدور نے مسلسل چار گھنٹے طویل ملاقات کے بعد کشیدگی میں کمی پر اتفاق کیا ہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق اس موقع پرامریکا روس سربراہ اجلاس کے بعد ایک مشترکہ بیان جاری کیا گیا جس میں اسٹریٹجک استحکام پر بات چیت شروع کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا ۔
دونوں رہنماﺅں نے مزید کہا کہ سربراہ اجلاس کشیدگی کے وقت بھی بات چیت کرنے کی ان کی صلاحیت کو ثابت کرتا ہے۔یہ کہ دونوں مسلح تنازعات اور جوہری جنگ کے خطرات کو کم کرنے کےلئے بات چیت کرنے کے اہل ہیں۔بیان میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ اسٹارٹ ٹریٹی میں توسیع نیوکلیئر ہتھیاروں کو محدود کرنے کے عزم کی تجدید کرتی ہے۔اسٹریٹجک بات چیت سے یقینا ان ہتھیاروں کے خطرات کو کم کیا جائے گا۔
اس دوران بائیڈن نے اس بات پر زور دیا کہ براہ راست ملاقاتیں ہمیشہ بہتر رہتی ہیں۔ انہیں جاری رہنا چاہئے۔انہوں نے دونوں ممالک کے مابین تنا ﺅکو کم کرنے کی کوشش میں ون آن ون ملاقات کی اہمیت پربھی زور دیا۔صدر جوبائیڈن نے مزید کہا کہ واشنگٹن نے سرد جنگ کے دوران ماسکو کے ساتھ اتفاق کیا تھا اور اب وہ یہ کرسکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ روس ان دنوں بہت مشکل وقت کا سامنا کر رہا ہے۔
امریکا اور روس نے اپنے اپنے سفیروں کی ایک دوسرے کے دارالحکومت میں واپسی سے اتفاق کیا ۔جنیوا میں روسی صدر نے امریکی ہم منصب جو بائیڈن سے ملاقات کے بعد دونوں ملکوں کے سفیروں کی ان کے مناصب پر واپسی کا اعلان کیا ۔اس سربراہ ملاقات میں امریکا اور روس نے ایک مشترکہ اعلامیہ کی بھی منظوری دی ۔اس کے تحت جوہری جنگ کو روکنے کے طریقے تلاش کئے جائیں گے۔
صدرولادی میرپیوٹن نے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس میں روس میں اپنے سیاسی مخالفین کو خاموش کرانے،جیل میں ڈالنے یا انہیں قتل کرنے سے متعلق سوالوں کے جواب نہیں دیئے ۔انہوں نے امریکی کمپنیوں اور سرکاری اداروں پر سائبرحملوں کے بارے میں کہا کہ ان میں ان کا یا کریملن کا کوئی کردار نہیں ہے۔اس کے بجائے انہوں نے امریکا میں مقیم ہیکروں پر دنیا میں ہونے والے بیشترسائبرحملوں میں ملوث ہونے کا الزام عا ئد کیا ہے۔تاہم روسی صدر نے اپنے اس دعوے کے حق میں کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا ۔
یہ بھی پڑھیں۔پارٹی کی ویڈیو وائرل ہونے پر منال خان نے غصہ کس پر نکالا؟جان کر آپ کو بھی حیرت ہوگی
برف پگھلنے لگی۔۔امریکی اورروسی صدورکی چارگھنٹے طویل ملاقات۔۔کشیدگی میں کمی پر اتفاق
Jun 17, 2021 | 21:45:PM