(24 نیوز) فنانشل ایکشن ٹاسک فورس اجلاس میں پاکستان کا نام گرے لسٹ سے نکالنے کا فیصلہ ہوگیا۔ ایف اے ٹی ایف سربراہ کی طرف سے پریس کانفرنس میں فیصلے کا اعلان آج ہوگا۔
ذرائع کے مطابق پاکستانی وفد کی قیادت وزیر مملکت خارجہ حنا ربانی کھر کر رہی ہیں۔ پاکستان نے اس بار سفارتی سطح پر ممبر ممالک کے سامنے غیر رسمی طور پر اپنی پوزشین واضح کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ڈالر بے لگام: ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
ذرائع کے مطابق ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو 2 مرحلوں میں 34 نکات پر عملدرآمد کا کہا ہے، گزشتہ اجلاس میں پاکستان نے 34 میں سے 32 شرائط پر پہلے ہی عملدرآمد کر دیا تھا۔ اس مرتبہ پاکستان نے تمام 34 نکات پر عملدرآمد کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان کی کارکردگی رپورٹ کا جائزہ لینے کیلئے ایف اے ٹی ایف کا وفد پاکستان بھیجا جاسکتا ہے۔ کارکردگی کی بنیاد پر آج ہی پاکستان کا نام گرے لسٹ سے نکالنے کا اعلان کر دیا جائے۔
دوسری جانب سوشل میڈیا پر بھی پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالے جانے کے خبریں گردش کر رہی ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے خیبرپختونخوا رکن اسمبلی مشتاق غنی ٹویٹر اکاؤنٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ فیٹف پاکستان کو گرے لسٹ سے نکال چکا ہے۔ شکریہ عمران خان۔
جان اچکزائی نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا کہ‘ پاکستان کے لئے اچھی خبر آنیوالی ہے، میرے ذرائع کے مطابق ایف اے ٹی ایف پاکستنان کا نام گرے لسٹ سے نکال چکا ہے۔
ادھر ساؤتھ ایشیا انڈیکس کے مطابق ایف اے ٹی ایف کے اجلاس میں پاکستان کا نام گرے لسٹ سے نکالا جا چکا ہے۔
سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا ہے کہ گرے لسٹ سے پاکستان نکالے جانے کا سہرا حماد اظہر کے سر جاتا ہے، سوال یہ ہے کہ گزشتہ دو سالوں میں مضبوط معاشی نتائج دینے کے بعد، کامیابی سے کووِڈ اور اب ایف اے ٹی ایف کو سنبھالنے کے بعد عمران خان کی حکومت کیوں تبدیل کی گئی؟۔