کراچی: (ویب ڈیسک) کراچی میں جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت میں معروف اینکر پرسن عامر لیاقت حسین کے پوسٹ مارٹم کے لئے درخواست دائر کر دی گئی۔
کراچی میں جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت نے درخواست پر عامر لیاقت کے ورثا کو بذریعہ پولیس نوٹسز جاری کر دیئے۔ عدالت نے کہا کہ عامر لیاقت کے ورثا پیش ہوں یا جواب داخل کریں۔ عدالت نے عامر لیاقت کے ورثا سے ہفتے کی صبح 9 بجے تک جواب طلب کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں:عامر لیاقت کی وفات پرسابقہ اہلیہ طوبی انور کا رد عمل
یہ بھی پڑھیں:دانیہ کی والدہ نے عامر لیاقت کی جائیداد سے متعلق بڑا دعویٰ کر دیا
خیال رہے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر نجی ہسپتال میں انتقال کر گئے تھے، عامر لیاقت کو طبیعت خراب ہونے کے باعث نجی ہسپتال میں داخل کروایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دیا۔
عامر لیاقت کے ملازم کا کہنا تھا کہ ان کی طبیعت پہلے سے ناساز تھی، ان کے دل میں درد ہو رہا تھا، ملازمین نے انہیں ہسپتال جانے کا کہا لیکن انہوں نے منع کر دیا۔ ڈرائیور نے 15 پر ان کی طبیعت خراب ہونے کی اطلاع دی تھی۔
واضح رہے عامر لیاقت حسین 5 جولائی 1971 کو پیدا ہوئے، وہ 2002 سے 2007 تک قومی اسمبلی کے ممبر رہے۔ عامر لیاقت مشرف دور میں وزیر مملکت بھی رہے، 2018 میں وہ پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔
عامر لیاقت پہلی بار ایم کیو ایم کے ٹکٹ پر رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔ عامر لیاقت نے تین شادیاں کیں، پہلی شادی سیدہ بشریٰ اقبال، دوسری سیدہ طوبیٰ اور تیسری دانیہ سے کی۔