(24نیوز)لاہور 9 مئی کے واقعات میں ملوث ملزموں کے کیسز کی پیروی میں پراسیکیویشن کی ناقص کارکردگی کا معاملہ، پراسیکیوٹر جنرل پنجاب چودھری خلیق الزماں کو فارغ کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔
ذرائع کے مطابق نگران حکومت کی کابینہ نے پراسیکیوٹر جنرل پنجاب چودھری خلیق الزماں کو فارغ کرنے پر اتفاق کرلیا، وزیراعلیٰ محسن نقوی کی حتمی منظوری کے بعد خلیق الزمان کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا نوٹیفکیشن جاری ہوگا۔
پراسیکیوٹر جنرل پنجاب چودھری خلیق الزماں کو سابق وزیر اعلیٰ چودھری پرویز الٰہی نے تعینات کیا تھا،پراسیکیوٹر جنرل چودھری خلیق الزماں کا گجرات اور چودھری پرویز الٰہی سے قریبی تعلق ہے، پراسیکیوٹر جنرل چوہدری خلیق الزماں کی عدم دلچسپی کے باعث ملزموں کے خلاف عدالتوں میں موثر کارروائی نہیں ہورہی۔
یہ بھی پڑھیں: ترجمانی نہیں کرسکتا،شاہد خاقان عباسی نے صاف صاف بتا دیا
ذرائع کا کہنا ہے کہ چودھری پرویز الٰہی اور محمد خان بھٹی سمیت دیگر کئی ملزموں کے مقدمات ڈسچارج ہوئے ،چودھری خلیق الزماں پراسیکیوٹر جنرل ہونے کے باجود حکومت مخالف مؤقف رکھتے ہیں،چودھری خلیق الزماں کی ناقص کارکردگی کے باعث نگران حکومت انہیں پہلے ہی کیسز کی پیروی سے روک چکی ہے۔
دوسری جانب سانحہ 9مئی کیسز کی پیروی ،پنجاب حکومت ایڈووکیٹ جنرل کی کارکردگی سے ناخوش،پنجاب حکومت نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب محمد شان گل سےاستعفیٰ لینےکافیصلہ کر لیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب کی نگران کابینہ کا ایڈووکیٹ جنرل محمد شان گل سے استعفیٰ لینے پر اتفاق ہوا،ایڈووکیٹ جنرل کےاستعفیٰ نہ دینے پر شان گل کو ڈی نوٹیفائی کیا جائے گا،نگران حکومت نےنئے ایڈووکیٹ جنرل کی تعیناتی کیلئے وکلاء کےمختلف ناموں پرغور شروع کر دیا۔