ُ(ویب ڈیسک) بارعب آواز کے مالک ،الگ انداز اپنانے والے میزبان،عہد ساز شخصیت ،سب کے پسندیدہ ،اپنے فن سے گرویدہ کرنے والے شاعر و ادیب طارق عزیز کو مداحوں سے بچھڑے 3 برس بیت گئے ۔
دیکھتی آنکھوں سنتے کانوں کو طارق عزیز کا سلام پہنچے، جیسے الفاظ سے شہرت پانے والے طارق عزیز نے اپنا شہرہ آفاق پروگرام نیلام گھر 1975 میں شروع کیا ،جس نے طارق عزیز کو شہرت کی بلندیوں تک پہنچا دیا ۔یہ پاکستان ٹیلی ویژن پر دکھایا جانے والا پہلا پروگرام تھا جس میں مختلف کھیل پیش کیے جاتے تھے، جو لوگوں میں بےپناہ مقبول ہوئے ۔طارق عزیز نے اس پروگرام کو اس حد تک وسعت بخشی کے یہ پروگرام اور طاق عزیز ایک دوسرے کیلئے لازم و ملزوم ہو گئے ،جس بنا پر بعد ازاں اس پروگرام کو طارق عزیز کے نام سے منسوب کر دیا گیا ۔
یہ بھی پڑھیں: ہانیہ عامر کی ہمشکل کی سوشل میڈیا پر دھوم
طارق عزیز نے 1964 میں پاکستان ٹیلی ویژن پر نشریات کا آغاز کیا ،وہ یہ کام کرنے والے پہلے براڈ کاسٹر و نیوز اینکر تھے ،طارق عزیز نے ڈراموں اور فلموں میں بھی اداکاری سے اپنے فن کا لوہا منوایا ،اپنے قلم سے لوگوں کو مرعوب کیا ،سیاسی میدان میں بھی اترے اور 1997 میں پاکستان مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پر چئیرمین پاکستان تحریک انصاف کو شکست دے کر قومی اسمبلی کی نشست پر فتح حاصل کی۔
واضح رہے کہ طارق عزیز اپنے آخری شب و روز میں شوگر کے مرض سے دست و گریباں رہے اور بالآ یہ مرض ان کیلئے مہلک ثابت ہوا اور وہ جانبر نہ ہو سکے اور 17 جون 2020 کو خدائے حقیقی سے جا ملے ۔کئی دہائیوں سے لوگوں کے دلوں پر راج کرنے والے اور پاکستان کا پرجوش نعرہ لگانے والے طارق عزیز اپنی زندگی بھر کی جمع پونجی اپنی وصیت کے مطابق اپنے محبوب وطن پاکستان کے نام کر گئے ۔
خیال رہے کہ طارق عزیز کو سب سے زیادہ شہرت اور پہچان ان کے پروگرام نیلام گھر اور بزم طارق عزیز سے ہی ملی ،جس کی گونج آج بھی واضح سنائی دیتی ہے ۔