یونان: کشتی حادثے میں زندہ بچ جانیوالے 12 پاکستانیوں کی شناخت ہوگئی، دفتر خارجہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) پاکستانی دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ یونان کے ساحل پر ڈوبنے والی کشتی میں زندہ بچ جانے والوں میں سے 12 پاکستانیوں کی شناخت ہوگئی ہے تاہم ابھی تک مرنے والوں میں پاکستانی شہریوں کی تعداد اور شناخت کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔
سنیچر کو وزارت خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے سنیچر کو اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’ہمارا مشن 78 برآمد شدہ لاشوں کی شناخت کے عمل میں یونانی حکام کے ساتھ بھی رابطے میں ہے۔ یہ شناختی عمل قریبی خاندان کے افراد (صرف والدین اور بچوں) کے ساتھ ڈی این اے میچنگ کے ذریعے ہوگا‘۔
انہوں نے کہا کہ یونان میں پاکستانی مشن سفیر عامر آفتاب کی سربراہی میں مقامی حکام کے ساتھ رابطے میں ہے تاکہ ہلاک ہونے اور زندہ بچ جانے والے پاکستانی شہریوں کی شناخت، بازیابی اور امداد فراہم کی جاسکے۔
بیان میں مزید کہا کہ ’بدقسمت کشتی پر سوار ممکنہ مسافروں کے اہل خانہ سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ تصدیق کے مقاصد کیلئے یونان میں پاکستان مشن سے 24/7 ہیلپ لائن نمبرز پر رابطہ کریں‘۔
خیال رہے کہ جنوبی یونان کے ساحل کے قریب تارکین وطن کی ایک کشتی ڈوبنے سے 78 افراد ہلاک ہو گئے تھے جبکہ لگ بھگ 104 افراد کو بچا لیا گیا ہے۔
یونانی کوسٹ گارڈز کے مطابق یہ واقعہ
— Pakistan Embassy Greece (@PakinGreece) June 16, 2023
منگل اور بدھ کی درمیانی شب پیرلوس کے جنوب مغرب میں پیش آیا۔ حادثے کا شکار ہونے والے دیگر افراد کی تلاش جاری ہے۔
یونان کے حکام کا کہنا ہے کہ اس جہاز میں سینکڑوں افراد سوار تھے۔ جن افراد کو بچایا گیا ہے ان میں پاکستانی، مصری، شامی اور افغان شہری شامل ہیں۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے تارکین کے مطابق یہ تارکین وطن کی کسی کشتی کو پیش آنے والا دوسرا سب سے بڑا حادثہ ہو سکتا ہے۔
اپریل 2015ء میں لیبیا سے اٹلی جانے والے تارکین وطن کی ایک کشتی کو حادثہ پیش آیا تھا کس میں لگ بھگ 1100 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔