مشرق وسطیٰ کی ترقی کیلئے ملکر کام کرنا ہوگا ، سعودی وزیر خارجہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہاہے کہ مشرق وسطیٰ کی ترقی اور خوشحالی کیلئے سعودی عرب اور ایران کوملکر کام کرنا ہوگا تاکہ خطے کے تمام ممالک ترقی کریں اور ان کے عوام خوشحال ہوں۔
تفصیلات کے مطابق سعودی عرب اور ایرانی وزرائے خارجہ نے وفود کی سطح پر ملاقات کے بعد تہران میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ خطے کی ترقی اور خوشحالی کےلئے ملکر کام کریں گے اور باہمی احترام کو فروغ دیتے ہوئے ایک دوسرے کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کریں گے ۔
ایران کے دارالحکومت تہران میں سعودی وزیر خارجہ نے اپنے ایرانی ہم منصب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے خطے کو تباہی سے بچانے کےلئے ہتھیاروں سے پاک بنانے پر زور دیا اور کہا کہ مشرق وسطیٰ کی ترقی اور خوشحالی کے لئے ہمیں ملکر کام کرنا ہوگا تاکہ خطے کے تمام ممالک ترقی کریں اور ان کے عوام خوشحال ہوں۔
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر اللہیان نے کہا کہ ایران میں سعودی سفیر کے ناموں پر گفتگو کی گئی ہے اور جلد ہی ایران میں سعودی سفارت خانہ بھی کام کرنا شروع کر دے گا جبکہ ایران خطے میں امن اور سلامتی کا خواہاں ہے اور سعودی عرب کے ساتھ مشترکہ سیاسی،اقتصادی امور کو آگے بڑھانے پر بھی گفتگو کی گئی ہے اور سعودی عرب کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون کو بڑھانا چاہتا ہے۔
یاد رہے کہ سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان ہفتے کے روز ایران کے دارالحکومت تہران پہنچے،شہزادہ فیصل بن فرحان ایرانی صدر ابراہیم ریئسی کے ساتھ ملاقات کریں گے۔ توقع ہے کہ سعودی وزیر خارجہ تہران میں سعودی سفارت خانے کا افتتاح بھی کریں گے۔ حالیہ ہفتوں میں دونوں ممالک نے اپنے سفارت خانے دوبارہ کھولے ہیں۔رواں برس مارچ میں چین کی ثالثی میں ایران اور سعودی عرب کے درمیان معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت سفارتی تنازع ختم کرنے اور تعلقات کی بحالی پر اتفاق ہوا تھا۔
ایران اور سعودی عرب کے درمیان کئی برسوں کی کشیدگی نے یمن، شام اور لبنان سمیت علاقائی استحکام کو خطرے میں ڈالا ہوا تھا،خیال رہے کہ 6 جون کو ایران نے سعودی عرب میں سات سال بعد اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھولا تھا۔
رواں برس مارچ میں چین کی ثالثی میں ایران اور سعودی عرب کے درمیان معاہدہ طے
وزير خارجية إيران: المحادثات مع وزير الخارجية السعودي تناولت التعاون في مجالات عدة #العربية pic.twitter.com/arT6QjD3oK
— العربية (@AlArabiya) June 17, 2023