(24نیوز) ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں سپر ایٹ میں پہنچنے میں ناکامی کا سامنا کرنے والی پاکستانی ٹیم کے ہیڈ کوچ گیری کرسٹن نے کرکٹرز کو آئینہ دکھا دیا۔
قومی ٹیم ورلڈکپ کے سپر 8 راؤنڈ تک رسائی میں ناکام رہی تھی، پاکستان کو پہلے راؤنڈ کے 2 میچز میں پہلے امریکا سے اپ سیٹ شکست ہوئی جب کہ ٹیم بھارت سے جیتا ہوا میچ بھی ہار گئی جس کے بعد اب کینیڈا اور آئرلینڈ سے بے سود فتح کے باوجود قومی ٹیم اپنا واپسی کاسفر جلد باندھ لے گی۔
قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ گیری کرسٹن آئرلینڈ سے بمشکل فتح کے بعدکھلاڑیوں کے فٹنس لیول سکلز اور کھیل سے آگاہی نہ ہونے سے مایوس نظر آئے اور کھلاڑیوں سے کھلے انداز میں گفتگو کرتے انہیں کھری کھری سنادی، گیری کرسٹن نے کھلاڑیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا فٹنس لیول معیاری نہیں، اسے بڑھانا پڑے گا، ٹیم کے کھلاڑیوں کا فٹنس لیول اپ ٹو دی مارک ہے ہی نہیں، ہم اسکلز لیول میں دنیا سے بہت پیچھے ہیں،اتنی کرکٹ کھیلنے کے باوجود کھیل سے آگاہی نہیں،کون سا شاٹ کب کھیلنا ہے کسی کو علم نہیں،ذرائع کے مطابق گیری کرسٹن سینئر کھلاڑیوں کے اختلافات اور ٹیم کے معاملات میں عدم دلچسپی سے بھی ناخوش نظر آئے۔
دوران گفتگو گیری کرسٹن نے ٹیم کے اتحاد پر بھی سوال اٹھا دیا اور کہا کہ جب سے آیا ہوں یہی نوٹ کیا ہے کہ اس ٹیم میں اتحاد نہیں ہے،کہنے کے لیے یہ ٹیم ہے لیکن یہ ٹیم ٹیم نہیں ہے،کوئی کھلاڑی کسی کو سپورٹ نہیں کرتا، دائیں بائیں سب الگ الگ ہیں،کئی ٹیموں کے ساتھ کام کر چکا ہوں ایسی صورتحال نہیں دیکھی۔
ہیڈ کوچ نے قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کے متحد نہ ہونے اور ایک دوسرے کو سپورٹ نہ کرنے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے دنیا کا مقابلہ کرنا ہے تو فٹنس اور اسکلز کو بہتر بنانا ہے اور متحد ہونا ہے، جو کھلاڑی ان چیزوں کو بہتر کرے گا وہی ٹیم میں ہوگا، ورنہ کوئی ٹیم میں نہیں ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹی 20 ورلڈ کپ: آئر لینڈ کا پاکستان کو 107رنز کا ہدف