(24نیوز)لاڑکانہ میں خاتون سے مبینہ زیادتی کا انکشاف ،متاثرہ کے رشتے دار اور علاقے کے لوگ ٹریکٹر ٹرالیوں، موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں میں سوار ہو کر جلوس کی صورت میں نجی ہسپتال جاپہنچے۔
تفصیلا ت کے مطا بق آپریشن تھیٹر میں ایک مریضہ کے مبینہ ریپ کے خلاف اہل خانہ اور علاقے کے لوگوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا ہے، پولیس نے متعلقہ نجی ہسپتال کو ان کے مطالبہ پر بند کر دیا ۔لاڑکانہ کے قریب انڈس ہائی وے پر واقع پکھو شہر کے رہائشیوں نے دھرنا دے کر انڈس ہائی وے کو بلاک کر دیا، جس کے بعد متاثرہ خاتون کے رشتے دار اور علاقے کے لوگ جلوس کی صورت میں لاڑکانہ پہنچے جہاں نجی میڈیکل سینٹر کے باہر دھرنا دیا گیا۔
لاڑکانہ پولیس نے 12 مارچ کو نجی ہسپتال کے اسٹاف کے خلاف آپریشن تھیٹر میں مبینہ ریپ کا مقدمہ درج کیا تھا۔متاثرہ خاتون کے شوہر نے بی بی سی کو بتایا کہ واقعے کے بعد پولیس کی تفتیش سے وہ مطمئن نہیں تھے کیونکہ ان سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا تھا۔ جبکہ مرکزی ملزم ڈاکٹر کو بھی حراست میں نہیں لیا گیا جس نے ضمانت کرا لی، ان کا کہنا تھا کہ ان کا مطالبہ تھا کہ اس متنازع نجی ہسپتال کو بند کیا جائے، ان کے احتجاج کے بعد ایس ایچ او کو تبدیل کر دیا گیا ہے۔
ایس ایس پی لاڑکانہ مسعود بنگش نے بتایا کہ ایف آئی آر درج کر کے تین ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ جبکہ ڈاکٹر شعیب نے عدالت سے ضمانت حاصل کر لی ہے۔ اگر عدالت ان کی ضمانت مسترد کرتی ہے تو انھیں کو بھی گرفتار کیا جائے گا۔ایس ایس پی کے مطابق میڈیکل سینٹر کو بند کر دیا گیا ہے، ملزمان کے ڈی این اے کرا لیے گئے ہیں جس کے نتائج کی روشنی میں تفتیش آگے بڑھے گی۔
متاثرہ خاتون کا کہنا تھا کہ وہ گھر کی سیڑھی سے گر گئی تھی جس کی وجہ سے ان کی ٹانگ ٹوٹ گئی، آپریشن تھیٹر میں جسم سن کرنے کے بعد برہنہ کیا گیا۔ انہوں نے اپنے جسم پر ہاتھ محسوس کیے، وہ بتا نہیں پا رہی ہیں کہ کہاں سے شروع کریں کیا بتائیں۔ انھوں نے کہا کہ وہ تو شادی شدہ ہیں، یہ غیر شادی شدہ لڑکیوں کے ساتھ بھی معلوم نہیں کیا کرتے ہوں گے۔