(24 نیوز) پشاور ہائیکورٹ نے ٹک ٹاک کو بےہودہ، فحش اورغیراخلافی کونٹینٹ ہٹانے کے لئے دوبارہ حکم دیدیا ۔
پشاور ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے جو چیف جسٹس جسٹس قیصر رشید اور جسٹس عبدالشکور پر مشتمل تھا معاملے کی سماعت کی ۔ درخواست دہند ہ کا کہنا تھا کہ قابل اعتراض مواد ہٹائے جانے تک ٹک ٹاک پر دوبارہ پابندی عائد کی جائے جس پر عدالت نے شارٹ آرڈر کرتے ہوئے سائٹ کو بے ہودہ کونٹینٹ ہٹانے کا حکم دیا۔
رپورٹ کے مطابق غیراخلاقی کونینٹ پوسٹ کرنیوالے اکاؤنٹس پہلے دوماہ کے لئے عارضی بند اور پھر مستقل طور پر بلاک کردئیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت نے سرکاری ملازمین کو بڑی خوشخبری سنا دی
پی ٹی اے کی نمائندگی کرنیوالے وکیل نے بنچ کو بتایا کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکشن نے ٹک ٹاک کوقابل اعتراض مواد پر مبنی اکاؤنٹس ہٹانے ک لئے دو ماہ کا وقت دیا ہے جس کے بعد یہ اکاؤنٹس مستقل طور بلاک کردئیے جائیں گے جبکہ وفاق نے ایف آئی اے کو پیکا ترمیمی آرڈیننس 2016 کے تحت موثر کارروائی کیلئے مزید اختیارات دیدئیے ہیں۔ جس پر پشاور ہائیکورٹ نے 31 مئی آئندہ تاریخ سماعت مقرر کرتے ہوئے پی ٹی اے کو ٹک ٹاک پر قابل اعتراض مواد کی چھانٹی کے لئے میکانزم بنانے اور پیش کرنے کاحکم دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:تعلیمی ادارے بند۔ پرچے بھی ملتوی