(مانیٹرنگ ڈیسیک)روس اور یوکرین میں جنگ جاری ہے اور اس درمیان اب چین اور آسٹریلیا میں جنگ کا خطرہ منڈلانے لگا ہے ۔ آسٹریلیا نے تسلیم کیا ہے کہ چین کے ساتھ تنا ؤبڑھ رہا ہے جو جنگ میں بدل سکتا ہے۔
غیرملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق آسٹریلیا کے ساتھ آکس معاہدہ کرنے والا امریکہ ہزاروں کی تعداد میں فوجی ، زمین سے ہوا میں مار کرنے والی میزائلیں ، مہلک توپیں، راکٹ اور ڈرون طیارے بھیج رہا ہے۔ یہ امریکی فوجی آسٹریلیا کی فوج کو یہ ہتھیار استعمال کر نا سکھائیں گے ۔ ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق امریکی میرین فورس کے 2200 اہلکار ستمبر کے مہینے سے آسٹریلیا کے شمال میں علاقے میں رہیں گے۔آسٹریلیا کی ڈیفنس فورس کے مطابق ایسا پہلی بار ہو رہا ہے جب امریکی انفنٹری کے 250 جوان بھی تعینات کئے جا رہے ہیں۔ امریکی فوجیو ں کا وہاں جمع ہونا اس بات کی نشاندہی کرتا ہےکہ انڈو پیسیفک کے علاقے میں واشنگٹن کی اس پہل کا حصہ ہیں جس کے ذریعہ آنے والے سالوں میں تائیوان پر چین کے حملے کے خطرے کا جواب دینے کے لئے تیاری کرنی ہے ۔ آسٹریلیا کے وزیر دفاع پیٹر ڈٹن نے ستمبر میں خبردار کیا تھا کہ چین کے ساتھ تنازع کو کم نہ سمجھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا روس کے یوکرین پرحملے میں مصروف ہے اور چین تائیوان پر قبضہ کرنے کی جرات کر سکتا ہے۔امریکی بحریہ کی اس تعیناتی کے علاوہ دونوں ممالک کی فضائیہ کے درمیان تعاون بھی بڑھ رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، 1000 امریکی بحری فوجی پہلے ہی آسٹریلیا پہنچ چکے ہیں ۔ یہ بحری فوجی آسٹریلیا کی فوج کو اس بات کی تربیت دیں گے کہ جب علاقے میں کوئی بحران ہو تو جوابی کارروائی کیسے کی جائے۔ رپورٹ کے مطابق یہ فوجی آسٹریلیا کے علاقے ڈارون میں تعینات کئے گئے ہیں جہاں سے جنوب مشرقی ایشیائی ملک اور دنیا کا سب سے بڑا سمندری راستہ قریب ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سکولوں میں موسم بہار کی چھٹیوں کا اعلان، نوٹیفکیشن جاری