آخری گیند تک لڑوں گا ۔کسی کو نہیں چھوڑوں گا۔وزیر اعظم
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)وزیراعظم کی زیر صدارت ترجمانوں کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ذرائع کے مطابق حکومت سے ناراض گروپ کے سامنے آنے عمران خان کا رویہ سخت رہا انہوں نے کہا میں کسی کو نہیں چھوڑوں گا ، آخری گیند تک لڑوں گا ، وزیراعظم نے اسپیکرقومی اسد قیصر کو 21 مارچ کو اسمبلی اجلاس طلب کرنے کی ہدایت کردی۔
وزیراعظم نے منحرف ارکان اسمبلی کے خلاف الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے اورسپیکر قومی اسمبلی اور قانونی ٹیم کو قانونی کارروائی کیلئے ۔ ہدایت کی ۔انہوں نے کہا کہ آئین میں واضح لکھا ہے کہ پارٹی پالیسی کے خلاف جانے پر قانونی کارروائی کے تحت ڈی سیٹ کیا جاسکتاہے ، انہوں نے کہا کہ ارکان کیلئے نوٹوں کی بوریاں کھول دی گئی ہیں ،سندھ کا پیسہ اس کام پر لگایا جارہاہے،عمران نے کہا کہ تین خواتین ارکان جو مخصوص نشست پر آئی ہیں ،وہ اس طرح کیسے کرسکتی ہیں ،میں بلیک میل نہیں ہوں گا ،آپ تمام لوگ ریلیکس رہیں ، ان کے ساتھ جو کرنا ہوگا میں خود کروں گا ،28 تاریخ کو سب معلوم ہوجائےگا ،عدم اعتماد کی تحریک ناکام ہوگی ،
قبل ازیں وزیراعظم کی زیر صدارت تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کا اجلاس ہوا،جس میں اپوزیشن سے پینگیں بڑھانے والے مرد اور خواتین ایم این ایز کی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کردی گئی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق اپوزیشن کی جانب سے حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان کو اہم تفصیلات پیش کردی گئی ہیں، رپورٹ میں قومی اسمبلی کے تمام ارکان خصوصاً پی ٹی آئی ممبران کے حوالے سے مفصل تفصیلات پیش کی گئی ہیں۔ وزیراعظم کو پیش کی گئی رپورٹ میں تحریک انصاف کے ایک درجن کے قریب ارکان قومی اسمبلی کی اپوزیشن کے ساتھ جھکاو¿ اور معاملات طے کرنے کی تفصیلات بھی شامل ہیں اور بتایا گیا ہے کہ جن حکومتی ارکان نے اپوزیشن سے پینگیں بڑھائیں ان میں مردوں کے ساتھ خواتین ایم این ایز بھی شامل ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ان میں سے کچھ ایسے ممبران اسمبلی اپوزیشن کے ساتھ مل گئے ہیں جو پہلی بار ایوان میں آئے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی کے ہاو¿س ان آرڈر کرنے کے مشورے پر بھی سنجیدہ غور شروع کردیا گیا ہے جبکہ ناراض ارکان سے حکومتی اعلیٰ سطح پر بھی رابطے کئے جارہے ہیں، اور ناراض سے حکومت کی جانب سے گلہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ آپ نے اپنا سیاسی کیریئر داو¿ پر لگا دیا، لوگ بھی معاف نہیں کریں گے۔ جبکہ ناراض ارکان کی جانب سے جواب دیا گیا کہ ایسا کچھ نہ ہوگا لوگ جلد بھول جاتے ہیں، آئندہ کی صورتحال دیکھ کر فیصلہ کیا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ رپورٹ کے بعد حکومت نے بھی تحریک عدم اعتماد ناکام بنانے کے لئے اپنی حکمت عملی کو تیز کردیا ہے اور فیصلہ کیا گیا کہ اپوزیشن کے دباو¿ کو کسی صورت خاطر میں نہیں لایا جائے گا۔ حکومتی اعلیٰ سطحی اجلاس میں سیاسی استحکام کی خاطر باہمی مذاکرات کی تجویز پر بھی غور ہو کیا گیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت کو تفصیلات پیش کرنے پر کئی سنیئر رہنما ہکے بکے رہ گئے ہیں، وزیراعظم عمران خان کے ساتھ کور کمیٹی اور اہم وفاقی وزرا و اعلی عہدیدار مسلسل رابطے میں ہیں۔اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ قومی اسمبلی کا اجلاس 21 مارچ کو بلایا جائے اور شرکا نے قومی اسمبلی کے اجلاس سے قبل پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بلانے کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ پارلیمانی پارٹی اجلاس بلا کر ارکان کی حاضری کا پتہ چل جائے گا۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے منحرف ارکان سے رابطوں کا ٹاسک پرویز خٹک اور شاہ محمود قریشی کو دے دیا۔وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہارس ٹریڈنگ کی کسی بھی صورت اجازت نہیں دی جائے گی، عوام ساتھ ہیں، عدم اعتماد کو ناکام بنائیں گے۔ وزیراعظم نے وفاقی ایجنسیوں کو سندھ ہاو¿س کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کی ہدایت بھی جاری کردی۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے کہاکہ اتحادی ہمارے ساتھ ہیں، منحرف ارکان کو راضی کر لیں گے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ اپوزیشن کو تحریک عدم اعتماد پر ناکامی سے دوچار ہونا پڑے گا۔شرکاءنے وزیراعظم کو اتحادیوں سے ملاقاتوں کا مشورہ دیا۔ وزیر اعظم نے کہاکہ اتحادیوں سے ملاقاتیں کی ہیں اور مزید بھی ہوں گی، قانونی ٹیم نے قومی اسمبلی اجلاس بلانے سے متعلق بریفنگ دی۔اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ سندھ ہاو¿س کو ہارس ٹریڈنگ کی آماجگاہ نہیں بننے دینگے ۔متعلقہ اداروں کو قانونی کارروائی کے مختلف پہلووں جائزہ لینے کی ہدایت کی ۔ ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس 21 مارچ کو بلانے پر اتفاق کیا گیا ۔ذرائع کے مطابق ارکان نے حتمی فیصلے کا اختیار وزیراعظم کو دے دیا۔ شرکاءنے کہاکہ کچھ ارکان کی مسنگ کا پتہ چلا ہے، ان ارکان کے نام سامنے آ جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق کونسے ارکان ممکنہ طور پر کسٹڈی میں ہو سکتے ہیں، تفصیل حاصل کرنے کی ہدایت کی گئی
یہ بھی پڑھیں۔ہمارے ساتھ 12نہیں 24 منحرف حکومتی ا یم این اے ہیں ۔راجہ ریاض میدان میں آگئے