رشتہ نہ دینے پر داعشی نوجوان نے خالہ کا گھر بم سے اڑا دیا، کتنے مارے گئے؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
(مانیٹرنگ ڈیسک)عراق میں’داعش‘ سے منسلک ایک جنگجو نے اپنی خالہ کا گھر محض اس لئے دھماکے سے اڑا دیا کیونکہ اس کی خالہ نے اسے اپنی بیٹی کا رشتہ دینے سے انکار کردیا تھا۔ دھماکے میں جنگجو کا کزن مارا گیا ۔ قاتل اپنی خالہ کی بیٹی سے پیار کرتا تھا۔
العریبہ ٹی وی نے کے مطابق عراق کے ایک مقامی اخبار’القضا‘ میں شائع ہونے والی ایک خبر میں بتایا گیا ہے کہ داعشی جنگجو نے کزن کی ماں کی طرف سے رشتہ دینے سے انکار پر اس نے جنوب مشرقی بغداد میں واقع اپنی خالہ کے گھر میں ایک بم نصب کیا۔ داعشی نے کزن کو پروپوز کیا تھا مگراس کی ماں بیٹی کی پڑھائی میں دلچسپی رکھتی تھی جب کہ داعشی جنگجو شادی کرکے اسے تعلیم سے محروم رکھنا چاہتا تھا۔ شہادتوں کے مطابق "داعشی" جنگجو جس کا نام اخبار نے نہیں بتایا اور نہ ہی اس کی خالہ یا اسکی بیٹی کا نام بتایا ۔ داعش کے جنگجو کے پاس کوئی سکول کا سرٹیفکیٹ نہیں ہے جبکہ لڑکی نے ماسٹر کی ڈگری حاصل کی ہے۔یہ تفصیلات عدالت میں بھی جمع کروائی گئی ہیں اور ملزم کا اعترافی بیان بھی لیا گیا ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ ’’داعشی‘‘ جو اپنی خالہ کی بیٹی کا عاشق ہے اس گھر میں داخل ہوا جہاں خالہ اور اس کا بیٹا اور بیٹی رہ رہے تھے۔اس نے بم ایک کمرے میں رکھ دیا۔ پھراگلے دن دوپہر 12 بجے واپس لوٹا۔ اس وقت وہ تینوں وہاں کھانا کھا رہے تھے۔ کھانا ختم کرنے کے بعد اس کا کزن اپنے کپڑے بدلنے کے لئے کمرے میں گیا تاکہ وہ فٹ بال کھیلنے جا سکے۔ جب وہ اندر داخل ہوا تو ملزم نے موبائل پر کال کی۔ فون کو دھماکہ خیز مواد سے جوڑا گیا تھا۔ فون اٹھاتے ہی وہ دھماکے سے پھٹ گیا اور اس کا کزن موقعے پر ہی ہلاک ہوگیا۔جب خالہ اور اس کی بیٹی نے دھماکے کی آواز سنی تو وہ کمرے میں گئیں۔ ماں نے دیکھا کہ اس کے بیٹے کے ٹکڑے ہوگئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:خیبر پختونخوا میں ایک اور خواجہ سرا کو قتل کر دیا گیا