(مانیٹرنگ ڈیسک)یوکرین کے حکام نے اعلان کیا کہ روسی فورسز نے جنوبی یوکرین کے شہر میلیٹوپول کے میئر ایوان فیدروف کو اغوا کئے جانے کے چند دن بعد رہا کر دیا ہے۔
العریبہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یوکرین کے ایوان صدر کی ایک ترجمان داشا زریونا نے بدھ کی رات گئے یوکرائنی ٹیلی ویژن کو بتایا کہ میلیٹوپول کے میئر فیدروف کا 9 گرفتار روسی فوجیوں کی رہائی کے بدلے رہا کرایا گیا ہے جن کی عمریں 20 سے 21 سال کے درمیان ہیں۔یہ بنیادی طور پر بچے ہیں جنہیں جنگ کے لئے بھرتی کیا گیا۔ روسی وزارت دفاع کے مطابق وہ یوکرین میں نہیں ہیں۔ زریونا نے مزید کہا کہ لیکن پوری دنیا نے دیکھا کہ وہ وہاں ہیں۔
یاد رہےکہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے انکشاف کیا تھا کہ روسی فوجیوں نے جمعہ کے روز فیڈروف کو اغوا کرلیا تھا۔ انہوں نے میلیٹوپول پر حملہ کرنے کے دوران دشمن کے ساتھ تعاون کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ یہ شہرماریوپول اور کھیرسن شہروں کے درمیان واقع ہے۔بدھ کے روز زیلنسکی ٹیلی گرام پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں نمودار ہوئے۔ انہوں نے فیڈروف سے فون پر بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ وہ زندہ ہیں۔فیدروف نے جواب دیا کہ میں بہتر حالت میں ہوں۔ میرے بارے میں فکر مند رہنے پر شکریہ۔ مجھے صحت یاب ہونے کے لئے ایک یا دو دن درکار ہوں گے اور پھر میں آپ کے حکم پر آپ کےساتھ ہوں گا۔فیدوروف کو اس وقت اغوا کیا گیا جب وہ سپلائی کے مسائل کو سنبھالنے کے لئے اپنے شہر میں ایک کرائسز سیل میں تھے۔صدر زیلنسکی نے ہفتے کے روز اپنے فرانسیسی ہم منصب عمانویل میکروں اور جرمن چانسلر اولاف شولز سے کہا تھا کہ وہ ان کی رہائی میں مدد کریں۔ اس کے علاوہ جنوبی شہر ڈنیبروڈنی کے میئر کو بھی اتوار کو اغوا کر لیا گیا تھا۔ یورپی یونین نے ان اغوا کی مذمت کی۔
یہ بھی پڑھیں: آخری گیند تک لڑوں گا ۔کسی کو نہیں چھوڑوں گا۔وزیر اعظم