عدنان سمیع کو ’ناٹو ناٹو‘ کی آسکرز میں کامیابی پر مبارک باد دینا مہنگا پڑگیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) پاکستانی نژاد بھارتی گلوکار عدنان سمیع کو تیلگو گانے ’ناٹو ناٹو‘ کی آسکرز میں کامیابی کے بعد مبارک باد دینا مہنگا پڑگیا۔
عدنان سمیع کو تیلگو گانے ’ناٹو ناٹو‘ کی آسکرز میں کامیابی کے بعد فلم کے ہدایت کار، میوزک کمپوزر اور شاعر کو مبارک باد دیتے ہوئے اسے بھارت کا فخر قرار دینا مہنگا پڑگیا، سوشل میڈیا صارفین نے تنقیدوں کی بوچھاڑ کر دی۔
مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر عدنان سمیع خان نے تیلگو فلم ’آر آر آر‘ کے گانے کو بھارتی کہا تو سوشل میڈیا صارفین نے گلوکار کو یاد دلا دیا کہ یہ گانا بالی ووڈ کا نہیں بلکہ ساؤتھ انڈین سینما کا ہے۔
MUSIC WINS FOR INDIA ‘AGAIN’!!
— Adnan Sami (@AdnanSamiLive) March 13, 2023
This is such an incredibly proud moment for us all in India.
My heartiest congratulations to Music Composer @mmkeeravaani & Lyricist @boselyricist along with the entire team of @RRRMovie for bringing home the Oscar for “Best Original Song”. https://t.co/lHFXmd1uKV
گلوکار عدنان سمیع نے تیلگو گانے ’ناٹو ناٹو‘ کی آسکرز میں کامیابی کے بعد مبارک باد دیتے ہوئے اسے انڈیا کی جیت کہا اور اسے ناقابل یقین فخر قرار دے دیا۔
عدنان سمیع کی جانب سے کی جانے والی ٹوئٹ نے سوشل میڈیا پر جنگ چھیڑ دی کہ یہ گانا انڈیا کا نہیں بلکہ تیلگو فلم انڈسٹری کا ہے۔
جس کے بعد گلوکار نے ایک ٹوئٹر صارف کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ آپ کو لسانیت کی بنیاد پر تقسیم کرنے پر شرم آنی چاہے، انہوں نے ٹوئٹر صارف کو تالاب کے مینڈک سے تشبی دیتے ہوئے کہا کہ وہ علاقے سے بڑھ کر ملک کے بارے میں نہیں سوچ سکتے۔
What a regional minded frog in a pond who can’t think about the ocean because it’s beyond his tiny nose!! Shame on you for creating regional divides & unable to embrace or preach national pride!
— Adnan Sami (@AdnanSamiLive) March 13, 2023
Jai HIND!!???????? https://t.co/dodc3f0bfL
ٹوئٹر صارف کو جوابی ٹوئٹ کرنے پر عدنان سمیع کو مزید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا گیا کہ گلوکار ہندوستان اور یہاں کی زبانوں کے بارے میں کچھ نہیں جانتے اور کہا گیا تیلگو کا جھنڈا بھارت کے جھنڈے سے اُونچا ہے۔
ٹوئٹر صارفین کی جانب سے اس قسم کے ٹوئٹس پر گلوکار آگ بگولہ ہوگئے اور کہتے ہیں کہ انہوں نے دنیا بھر میں بھارت کی نمائندگی کی، قانون کی ڈگری حاصل کی اور تقسیم ہند پر تھیسس مکمل کیا لیکن بؤپھر بھی بھارت کے بارے میں کچھ نہیں جانتا۔
You’re right… I know nothing… I never learned anything in my life… I studied in the best institutions around the world & became a ‘barrister at law’ and STILL know nothing… I studied Indian history…I still know nothing. I wrote a thesis on Indian Partition with special… https://t.co/ln6MaAH8GU
— Adnan Sami (@AdnanSamiLive) March 14, 2023
انہوں نے مزید کہا کہ اس قسم کی سوچ رکھنے والوں کی وجہ سے ہی 1947 میں ہندوستان تقسیم ہوا تھا، جس کے تنائج آج تک بھگتنے پڑ رہے ہیں علاقائی فخر قومی فخر سے بڑا نہیں ہوتا یہ رویہ خطرناک ہے۔
ٹوئٹر صارفین کے نہ ختم ہونے والے تنقیدوں کے نشتر کو روکنے کے لئے گلوکار عدنان سمیع کو اپنی بات کی مزید وضاحت دیتے ہوئے ایک اور توئٹ کرنا پڑی، انہوں نے لکھا کہ میرا مسئلہ کبھی زبان کا نہیں رہا، میرا مسئلہ بہت آسان ہے۔ تمام زبانوں کی اہمیت اپنی جگہ ہے، لیکن ان سب سے پہلے ہندوستان ہے باقی سب کی حیثیت ثانوی ہے، بس۔
My issue has never been about the language. My issue has been very simple… All languages, regardless of their origin & dialect are ultimately under the one umbrella of being INDIAN FIRST & then anything else- That’s all!
— Adnan Sami (@AdnanSamiLive) March 13, 2023
I have sung innumerable songs in regional languages with… https://t.co/Lz62KqmZVH
انہوں نے مزید لکھا کہ میں تمام علاقائی زبانوں کا احترام کرتا ہوں، اسی لئے میں نے لاتعداد گانے علاقائی زبانوں میں بھی گائے ہیں، سب کا احترام یکساں ہے۔