آج کا ڈرامہ اپنی بیٹی کیساتھ بیٹھ کر نہیں دیکھ سکتی:سعدیہ امام

کئی ڈرامے دیکھ کر حیرانی ہوتی ہے کہ ہمارے رائٹرز کس سوچ کے تحت کہانیاں لکھ رہے ہیں

Mar 17, 2025 | 12:53:PM

(ویب ڈیسک) معروف اداکارہ ،ڈائریکٹر اور میزبان سعدیہ امام نے پہلے اورآج کے ڈراموں میں فرق کے حوالے سے کہاہے کہ آج کے ڈرامے اپنی بیٹی کے ساتھ بیٹھ کر نہیں دیکھ سکتی۔

 سعدیہ امام نے نجی ٹی وی کی رمضان نشریات میں بطور مہمان شرکت کی جہاں ماضی اور حال کے ڈراموں کے معیار، مواد اور اثرات پر کھل کر اظہارِ خیال کیا۔

سعدیہ امام نے گفتگوکرتے ہوئے بتایا کہ پہلے کم تعداد میں ڈرامے بنتے تھے، لیکن ان کا معیار بہت مضبوط ہوتا تھاجبکہ آج بے شمار چینلز اور پروڈکشن ہاؤسز کے باوجود کہانیوں میں وہ گہرائی اور نکھار کم نظر آتا ہے۔

 سعدیہ امام نے کہا کہ ’آج کے کئی ڈرامے دیکھ کر حیرانی ہوتی ہے کہ ہمارے رائٹرز کس سوچ کے تحت یہ کہانیاں لکھ رہے ہیں؟ کون سے جذبات کے زیرِ اثر ایسے مکالمے تخلیق کیے جا رہے ہیں؟ پہلے ہمارے پاس سنسرشپ کا ایک معیار تھا، مگر اب کئی ڈرامے ایسے ہوتے ہیں جو میں اپنی بیٹی کے ساتھ بیٹھ کر نہیں دیکھ سکتی،مجھے لگتا ہے کہ بچوں کو ایسے مواد سے دور رکھنا ہی بہتر ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ماضی کے ڈرامے خاندانی تفریح کے لیے موزوں ہوتے تھے، جنہیں سب مل کر دیکھ سکتے تھے،اس وقت ہمیں بہترین اساتذہ، کہنہ مشق مصنفین اور پروفیشنل ٹیموں کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا جن میں ایک سیلف سنسر کا شعور موجود تھا۔

یہ بھی پڑھیں:میکال ذوالفقار کو لائیو شوکے دوران خاتون نے شادی کی پیشکش کردی

سعدیہ امام نے کہا کہ ہر دور کی اپنی ضروریات ہوتی ہیں، ماضی میں یاور حیات، ایوب خاور اور ساحرہ کاظمی جیسے بڑے ناموں کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا، آج بھی ڈرامے بن رہے ہیں لیکن وقت کے ساتھ مطابقت نہیں رکھتے، وہ حقیقت سے کچھ دور ہوتے جا رہے ہیں۔

مزیدخبریں