(ویب ڈیسک)قرض پروگرام کیلئے پاکستان کے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف ) سے مذاکرات کل سے دوحہ میں شروع ،25 مئی تک جاری رہیں گے۔
پاکستانی وفد کی سربراہی سیکرٹری خزانہ کریں گے جبکہ پاکستانی وفد میں وزارت خزانہ، ایف بی آر، اسٹیٹ بینک اور وزارت توانائی کے نمائندے شریک ہوں گے اور تکنیکی مذاکرات کے بعد پالیسی مذاکرات میں وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل بھی شریک ہوں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے پیٹرول، بجلی اور گیس پر سبسڈی ختم کرنے کا مطالبہ کر رکھا ہے، پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی 86 روپے 71 پیسے فی لیٹر تک پہنچ گئی ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ اگر پاکستان کے مذاکرات کامیاب ہوگئے تو ایک ارب ڈالر کی قسط فوری جاری کرنے کی سفارش کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کا اگلے مالی سال ایف بی آر ٹیکس وصولیوں کا ہدف 1100 ارب روپے تک بڑھانے کا مطالبہ ہے، آئی ایم ایف پالیسی ریٹ میں بھی کم ازکم ایک فیصد تک اضافے کا مطالبہ کررہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ریت کا شدید طوفان، ائیرپورٹس، سرکاری دفاتر اور سکول بند