جناح ہاؤس حملہ کیس،جلاؤ گھیراؤ کس نے کیا ؟تفتیش میں سب سامنے آگیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)لاہور میں جناح ہاؤس پر حملہ کیس کی تفتیش میں اہم پیشرفت، جناح ہاؤس کی حدود میں داخل ہوکر جلاؤ گھیراؤ کس نے کیا ؟، گرفتار ہونیوالے 60 شرپسندوں کی تصاویر و کوائف سامنے آگئے۔
پولیس کے مطابق گرفتار شرپسندوں نے توڑ پھوڑ کے علاوہ قیمتی سامان بھی چوری کیا،شرپسندوں سے چوری کئے گئے مال کی برآمدگی جاری ہے ، گرفتار شرپسندوں کا تعلق لاہور ، اوکاڑہ ، گوجرانولہ ، خوشاب سے ہے.
گرفتار ملزموں کی تصاویر وقوعہ کے روز کی ویڈیوز سے میچ
پولیس کا کہنا ہے کہ شرپسندوں میں عمران سلیم ، اویس راجپوت ، عدنان اصغر ،رئیس حسن ، منیب رحمانی ، اویس جاوید حماد جاوید ، عرفان بھٹی شامل ہیں،گرفتار ملزموں کی تصاویر وقوعہ کے روز کی ویڈیوز سے میچ کی گئیں،تصاویر اور ویڈیو میچنگ کے بعد حتمی ملزم قرار دیا گیا ۔
تمام شرپسندوں نے دوران تفتیش اعتراف جرم کرلیا
تمام شرپسندوں نے دوران تفتیش اعتراف جرم بھی کیا ہے،ڈیجیٹل شواہدشرپسندوں کے 9مئی کی نقل و حرکت کا تعین کرتے ہیں۔
آئندہ کوئی دہشت گردی کرے گا تو پولیس کی جانب سے اسلحہ کا استعمال کیا جائے گا،وزیر اطلاعات پنجاب عامر میر
دوسری جانب نگران وزیر اطلاعات پنجاب عامر میر کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی بھی غیرریاستی عنصر کا روپ دھار چکی ہے، جناح ہاؤس پر حملہ کرنیوالے زمان پارک میں چھپے ہوئے ہیں، پی ٹی آئی 24 گھنٹے میں دہشتگردوں کو پولیس کے حوالے کردے، آئندہ کوئی دہشت گردی کرے گا تو پولیس کی جانب سے اسلحہ کا استعمال کیا جائے گا، اب تک 3400 سے زائد ملزمان کو گرفتار کرچکے ہیں۔
عامر میر نے لاہور میں میڈیا بریفنگ کے دوران کہا ہے کہ تحریک انصاف غیر ریاستی جماعت کا روپ دھار چکی، چیئرمین پی ٹی آئی نے گرفتاری سے پہلے ویڈیو میں دھمکی دی تھی، عمران خان مسلسل فوج اور اس کی قیادت کیخلاف ہرزہ سرائی کررہے تھے، عمران خان نے اب اپنی دھمکیوں کو عملی شکل دیدی، پاکستان میں سالہا سال سے سیاسی رہنماء جیلیں کاٹتے رہے ہیں۔
عمران خان کی گرفتاری کو ایسے پیش کیا گیا کہ ان کیلئے کوئی قانون نہیں ہے، لوگوں کو فوجی تنصیبات پر حملے کیلئے اکسایا گیا، حکومت نے حملہ آوروں کیخلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنانے کا فیصلہ کرلیا، ملوث افراد کے خلاف قانون کے مطابق سخت ترین کارروائی کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کےمزید 8 رہنما گرفتار