گرمی میں اے سی نہیں چلائیں گے؟آئی ایم ایف نے پاکستانیوں کیلئے انوکھی شرط رکھ دی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)آئی ایم ایف وفد نئے قرض پروگرام کے خدوخال کو ترتیب دینے کے لئے ان دنوں پاکستان میں موجود ہے جبکہ وزارت خزانہ حکام کو یہ باور بھی کرارہا ہے کہ نئے پروگرام سے پہلے چند سخت اقدامات اٹھانے ہوں گے جو عام پاکستانیوں کے لئے کسی کڑوی گولی سے کم نہیں ہوں گے آئی ایم ایف کی شرائط پر عملدرآمد یقینی بنانے کے لیے بجلی مزید مہنگی ہوگی اور اس حوالے سے پاور ڈویژن کی آئی ایم ایف کو بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافے کی یقین دہانی کرادی ہے۔
پروگرام ’10تک‘کے میزبان ریحان طارق نے کہا ہے کہ ذرائع کے مطابق پاور ڈویژن نے بتایا کہ بنیادی ٹیرف میں اضافہ ضروری اور اطلاق یکم جولائی 2024 سے ہوگا، بجلی کے ینادی ٹیرف میں 7 روپے فی یونٹ تک اضافہ ہو سکتا ہے۔ ذرائع پاور ڈویژن کے مطابق کم سے کم نیشنل اوسط ٹیرف کو 29 روپے سے بڑھا کر 36 روپے کیا جائے گا، لائف لائن صارفین کے علاوہ باقی تمام کیٹگریز کا بنیادی ٹیرف بڑھایا جائے گا، اس وقت پچاس یونٹ والے لائف لائن صارفین کا ٹیرف بنیادی ٹیرف 3 روپے 95 پیسے ہے۔ ذرائع پاور ڈویژن نے مزید بتایا کہ پچاس یونٹ سے 100یونٹ والے صارفین کا بنیادی ٹیرف 7 روپے 74 پیسے ہے، اس وقت بجلی کا بنیادی ٹیرف زیادہ سے زیادہ 43 روپے فی یونٹ تک ہے، نیپرا کی جانب سے ملٹی ائیر ٹیرف میں اضافے کے بعد بینیادی ٹیرف بڑھایا جائے گا۔
پاکستان نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو آگاہ کیا ہے کہ جولائی میں سالانہ ایڈجسٹمنٹ کی وجہ سے بجلی کے اوسط ٹیرف میں 5 سے 7 روپے فی یونٹ تک اضافہ ہو سکتا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ وزارت توانائی کے حکام نے آئی ایم ایف کو آگاہ کیا کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی درخواستوں کی بنیاد پر سالانہ بیس ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کے نرخوں میں 5 سے 7 روپے فی یونٹ تک اضافہ ہو سکتا ہے۔ یہ موجودہ بنیادی ٹیرف کی بنیاد پر تقریباً 20 فیصد اضافہ ہو سکتا ہے،ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے وزارت سے کہا کہ وہ سالانہ بیس ٹیرف میں اضافے کے لیے استعمال کیے جانے والے مفروضوں کے بارے میں مزید تفصیلات بتائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ آئی ایم ایف اضافے کی مقدار کے بارے میں شکوک و شبہات کا شکار ہے، جو پاور ڈویژن کی توقع سے کم ہوسکتی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ 5 سے 7 روپے فی یونٹ متوقع اضافہ آئندہ مالی سال 25-2024 کے لیے 1.2 ٹریلین روپے سے زیادہ کی سالانہ بجٹ سبسڈی کی بنیاد پر تھا۔ سبسڈی کی مقدار میں تبدیلی کی صورت میں اس کا اثر بجلی کی قیمتوں میں متوقع اضافے پر بھی پڑے گا۔ وزارت خزانہ نے آئندہ مالی سال کے لیے بجلی کی سبسڈی کی مد میں زیادہ سے زیادہ 920 ارب روپے دینے کا عندیہ دیا ہے تاہم ابھی تک حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ وزارت توانائی کی جانب سے تبصرہ کرنے پر گریز کیا گیا گزشتہ دو سالوں سے بجلی کی قیمتوں میں اوسطاً 7 روپے فی یونٹ اضافہ کیا گیا لیکن پھر بھی یہ گردشی قرضہ کم کرنے میں ناکام رہی۔مزید دیکھئے اس ویڈیو میں