مشترکہ اجلاس۔۔ الیکشن ایکٹ ترمیمی بل منظور۔۔ اپوزیشن کا واک آئوٹ

Nov 17, 2021 | 17:03:PM
پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ترمیمی بل منظور
کیپشن: پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیور)اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیرِ صدارت پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ہوا  جس میں الیکشن ترمیمی بل منظور کرلیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوران مشیرِ پارلیمانی امور بابر اعوان نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر رائے شماری کےلئے ترمیمی بل ایوان اور الیکشن ایکٹ دوسرا ترمیمی بل منظوری کے لئے پیش کر دیا۔پالرلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس نے الیکشن ایکٹ ترمیمی بل منظور کر لیا۔سمندر پار پاکستانیوں کو انٹرنیٹ کے ذریعے ووٹنگ کا حق اور الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کا بل بھی منظور کر لیا گیا۔بھارتی جاسوس کلبھوشن کو اپیل کا حق دینے سے متعلق بل بھی مشترکہ اجلاس میں منظور کر لیا گیا۔

احتجاج اور نعرے بازی کے دوران مختلف بل منظور کئےجانے پر متحدہ اپوزیشن نے ایوان کی کارروائی کا بائیکاٹ کر دیا۔قائد حزب اختلاف شہباز شریف احتجاجاً اپنے چیمبر چلے گے، جہاں شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرداری پریس کانفرنس کریں گے۔

اس سے  قبل پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوران انتخابات ترمیمی بل 2021ء پیش کرنے کی تحریک پر ووٹنگ ہوئی جس کے دوران یہ تحریک کثرتِ رائے سے منظور کر لی گئی۔انتخابات ترمیمی بل 2021ء پیش کرنے کی تحریک کے حق میں 221 اور مخالفت میں 203 ووٹ آئے۔اس تمام عمل کے بعد اسپیکر اسد قیصر نے اجلاس میں اعلان کیا کہ بل پیش کرنے کی تحریک منظور ہو گئی ہے۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ گنتی درست ہوئی ہے، ایوان رولز کے مطابق چلے گا، اپوزیشن بائیں جانب اور حکومت دائیں جانب چلی جائے۔اسپیکرقومی اسمبلی نے کہا کہ2 منٹ میں ارکان نشستوں پر نہ گئے تو کاؤنٹنگ کے بجائے آواز کی بنیاد پر فیصلہ سنا دوں گا۔اس کے بعد اسپیکر اسد قیصر نے وائس ووٹنگ پر فیصلہ کیا، تحریک پر آواز کے ذریعے رائے لے کر اسے پاس قرار دے دیا۔

 اجلاس کے دوران پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمٰن نے کہا کہ سپیکر صاحب جس طرح ایوان کو آپ نے بے توقیر کیا اس کی کوئی مثال نہیں، ہم اس سارے عمل کو مسترد کرتے ہیں، آئین اور حق ووٹ پر ڈاکہ ڈالا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:سپیکرکے منہ پر کاپیاں کس نے ماریں۔۔؟اسمبلی میں حالات آؤٹ آف کنٹرول

ایوان میں ’دھاندلی دھاندلی‘، ’گو نیازی گو‘، ’ووٹ چور‘ کے نعرے بلند۔ایوان میں ناخوشگوار صورتِ حال پیدا ہو گئی، دھکم پیل ہوئی، حکومتی اور اپوزیشن ارکان کی آپس میں تلخ کلامی بھی ہوئی۔ اپوزیشن ارکان اسپیکر ڈائس کے سامنے آگئے، جنہوں نے وہاں احتجاج کیا اور ایوان میں اپوزیشن کے ’دھاندلی دھاندلی‘، ’گو نیازی گو‘ اور ’ووٹ چور‘ کے نعرے بلند ہونے لگے۔

اپوزیشن اراکین وزیرِ اعظم عمران خان کے سامنے احتجاج کرنے لگے، اس موقع پر وزیرِ اعظم اپنی نشست پر کھڑے ہو گئے اور سارجنٹ ایٹ آرمز نے وزیرِ اعظم کو اپنے حصار میں لے لیا۔ایوان میں اپوزیشن کے ’گرتی ہوئی دیوار کو ایک دھکا اور دو‘ کے نعرے بھی گونجنے لگے۔ایوان میں اپوزیشن اراکین نے احتجاج کرتے ہوئے بل اور ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں اور ایوان میں ’اسپیکر کو رہا کرو‘ کے نعرے لگائے۔ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کر اسپیکر کی جانب پھینکی جاتی رہیں، ایوان مچھلی منڈی کا ماحول پیش کرنے لگا۔

یہ بھی پڑھیں:پارلیمنٹ اجلاس۔۔مراد سعید اور مرتضیٰ جاوید عباسی میں ہاتھا پائی