رانا شمیم کاانکشاف ۔نواز شریف کے حق میں عدلیہ کی طرف تیسری گواہی سامنے آگئی ۔مریم نواز
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے سابق چیف جسٹس کا بیان حلفی نواز شریف کے حق میں تیسری بڑی گواہی ہے جو عدلیہ کی طرف سے سامنے آئی ہے،رانا شمیم کے انکشافات پر سب سے پہلا نوٹس سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کو جانا چاہئے تھا، بیان حلفی آتا ہے تو اس پر جواب بھی بیان حلفی میں ہی آنا چاہئے۔
بدھ کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کے خلاف درخواستوں پر سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ مجھے اور نواز شریف کو اللہ کی ذات پر یقین تھا تاہم مجھے یہ معلوم نہ تھا کہ یہ دن جلدی آئے گا۔انہوں نے کہاکہ سابق وزیر اعظم کو جس نے سزا دی ارشد ملک صاحب مرحوم۔ انہوں نے نواز شریف کے حق میں اپنی زندگی میں ہی گواہی دی، اس کے علاوہ شوکت عزیز صدیقی صاحب نے بھی دوران ملازمت نواز شریف کے حق میں گواہی دی۔ ۔انہوں نے کہا کہ اب گلگت بلتستان کے سابق چیف جج کی گواہی سامنے آگئی ہے کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے ان کے سامنے فون پر یہ ہدایت دی کہ نواز شریف اور مریم نواز کو الیکشن سے پہلے ضمانت نہ دیں۔مریم نواز نے کہاکہ جب ان سے پوچھا کیا کہ آپ یہ کیوں کر رہے ہیں کہ تو انہوں نے کہا کہ پنجاب اور گلگت بلتستان میں فرق ہے۔ انہوں نے کہاکہ شوکت عزیز صدیقی کو نواز شریف سے متعلق گواہی پر انصاف دینے کے بجائے نوکری سے فارغ کردیا گیا اور مقدمہ سپریم جوڈیشل کونسل میں لے گئے، جس ملک میں منصف کو استعمال نہ ملے تو ہمیں انصاف کی فراہمی تو بہت مشکل ہے۔
نائب صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ اس کے بعد ارشد ملک کی شہادت موصول ہوئی تو ان پر کارروائی کی جاتی یا تحقیقات کی جاتی لیکن آپ نے تواس معاملے کو ختم کردیا۔انہوں نے کہا کہ ایک ملک کے وزیر اعظم کو جعلی سزا دینے کے لئے آپ نے جج کو نوکری سے برخاست کرتے ہوئے کہا کہ یہ انصاف کے چہرے پر بدنما داغ ہے۔ انہوںنے کہاکہ گلگت بلتستان کے سابق چیف جج نے جو انکشافات کیے ہیں اس پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے انہیں توہین عدالت کا نوٹس دیا ہے، حالانکہ آپ کو انہیں سننا چاہئے تھا، سب سے پہلا نوٹس اس وقت کے چیف جسٹس ثاقب نثار کو جانا چا ہئے تھا۔مریم نواز نے کہا کہ ثاقب نثار صاحب کا یہ کہنا کہ مجھے کیا ضرورت پڑی کہ میں عدالتوں کے چکر لگاوں، یہ آپ کی جانب سے زیادتی کی گئی ہے، جب ہم پانچ سال سے عدالتوں کے چکر لگا سکتے ہیں تو آپ کیوں نہیں لگا سکتے۔انہوں نے کہا کہ انصاف کا معیار دیکھیں کہ پرویز مشرف کو سزائے موت سنانے والی عدالت کو اس بنیاد پر اوورٹرن کردیا جاتا ہے کہ اس خصوصی عدالت کی منظوری کابینہ نے نہیں دی لیکن نواز شریف کے فیصلے میں تین ججوں نے گواہی دی لیکن انہیں جعلی سزا دی گئی۔انہوں نے کہاکہ اگر آپ کو یہ لگتا ہے کہ آپ طاقت کے زور پر جیت جائیں گے تو یہ سب کے سامنے ہے۔لیگی نائب صدر نے کہا کہ جو صورتحال ہے اس کا ایک ہی حل ہے کہ اگر اس ملک کو ان مشکلات سے نکالنا ہے، جس میں اسے عمران خان دھکیل چکے ہیں، تو اس کا حل آزاد اور شفاف انتخابات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں اپنی قانونی ٹیم کے ساتھ بیٹھوں گی اور معاملات پر تبادلہ خیال ہوگا اور نیب نے خود ہی آج وقت مانگ لیا۔ انہوں نے کہ پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں ہر منٹ میں مہنگائی بڑھتی ہے اور اب لوگوں کو گیس بھی دن میں تین بار دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ برطانیہ کے جتنے بھی ادارے ہیں وہ مستند ہیں اور ان پر سوال نہیں اٹھایا جاسکتا، نوٹری پبلک ہی وہ ادارہ ہے جہاں سے حکومت پاکستان سے اپنی دستاویزات تصدیق کرواتی ہے، میری تمام تر دستاویزات نوٹرائزڈ ہیں۔مریم نواز نے کہا کہ اگر ملک کو تباہی سے نکالنا ہے تو شفاف الیکشن ہی راستہ ہے، ان ہاو¿س تبدیلی کیلئے کسی کی مدد نہیں لیناچاہتے، قدرت کی طرف سے سزا کا آغاز ہو چکا ہے، چلتا پھرتا ایک انسان عبرت کانشان بنا ہے، یہ سزائیں قدرت نے ان کے ماتھے پر لکھ دی ہیں، نیب میرے کیس کو روز چلانا چاہتی ہے اور آج وہ خود ہی وقت مانگ رہے تھے، پی ٹی آئی پہلے دن سے وینٹلیٹر پر تھی اور اب اختتام کے نزدیک ہے۔
دریں اثنافیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے میڈیا کی ریگولیشن کی سخت مخالف کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ کسی ملک کی آزادی کا اصل تعین میڈیا کی آزادی سے کیا جا سکتا ہے، حکومت عوام کیلئے کچھ کرتی تو ان قدغنوں کی ضرورت نہ ہوتی،آئین شکن قوتیں ایک صفحے پر ہیں ان کا مقابلہ کرنے کیلئے ضروری ہے کہ آئین کی حفاظت کرنے والی قوتوں بھی اکٹھا ہو کر انکا مقابلہ کریں۔ مریم نواز شریف نے کہا کہ پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں گھنٹوں کے حساب سے مہنگائی ہو رہی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ حکومت کی رٹ کہیں نظر نہیں آتی میڈیا کو دبا کر حق اور سچ کی آواز کو دبایا نہیں جاسکتا۔مریم نواز شریف نے کہا کہ حکومت کی ہدایات پر مثبت رپورٹنگ کرنے والوں نے اب بھی ہاتھ اٹھا لئے ،آج ملک میں سچ اور حق کی بات کرنے والوں کو غدار کہا جاتا ہے ،حکومت عوام کیلئے کچھ کرتی تو ان قدغنوں کی ضرورت نہ ہوتی۔مریم نواز نے کہاکہ آئین شکن قوتیں ایک صفحے پر ہیں ان کا مقابلہ کرنے کیلئے ضروری ہے کہ آئین کی حفاظت کرنے والی قوتوں بھی اکٹھا ہو کر انکا مقابلہ کریں ۔
یہ بھی پڑھیں۔سدھارتھ شکلا کی یاد ۔۔شہناز گل کی دہاڑیں مار کر روتے ہوئے ویڈیو وائرل۔۔ مداح جذباتی