سینٹری فیوج ورکشاپ میں کیمروں کی تنصیب۔۔ایران کاIAEA کو انکار
Stay tuned with 24 News HD Android App
(مانیٹرنگ ڈیسک)اقوام متحدہ کے تحت جوہری توانائی کے عالمی ادارے کوابھی تک ایران میں ٹیسا کاراج سنٹری فیوج پارٹس ورکشاپ میں نگرانی کے کیمرے دوبارہ نصب کرنے کے لئے رسائی نہیں دی جارہی ہے۔
العریبہ ٹی وی چینل کی ویب رپورٹ کےمطابق یہ بات بدھ کوویانا میں قائم آئی اے ای اے کی جاری کردہ دوسری سہ ماہی رپورٹ میں کہی گئی ہے ۔ اس میں کہا گیا ہے کہ جوہری توانائی ایجنسی کے بین الاقوامی انسپکٹروں کو’’ایران کی جوہری تنصیبات میں متعین سیکورٹی حکام کی جانب سے ضرورت سے زیادہ جسمانی تلاشیوں کا نشانہ بنایاجارہا ہے‘‘۔رپورٹ کے مطابق یہ اقدام ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان طے شدہ جوہری معاہدے کی بحالی کے لئے ضروری ہے۔وال اسٹریٹ جرنل نے منگل کے روزخبردی تھی کہ ایران نے نطنز میں واقع سینٹری فیوج ورکشاپ میں مہینوں پہلے پیداوار دوبارہ شروع کردی تھی۔اس تنصیب کو جون میں بظاہرتخریب کاری کا سامنا کرنا پڑا تھا۔اس حملے میں وہاں نصب بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے کیمروں میں سے ایک تباہ ہوگیا تھا۔ایران نے اسرائیل کو اس تخریبی حملے کا ذمہ دار قراردیاتھا۔اس واقعہ کے بعدایران نے باقی کیمرے بھی ہٹا دیئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو چمپئنز ٹرافی کی میزبانی ملنے پر بھارت کےوزیر کھیل کا اہم بیان