اسلام آباد(24 نیوز) سپریم کورٹ نے عمران خان کے لانگ مارچ کے لیے جگہ کے تعین سے متعلق انتظامیہ سے پوچھنے کا حکم دیا ہے۔
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے عمران خان کا لانگ مارچ روکنے کے خلاف سینیٹر کامران مرتضی کی درخواست پر سماعت کی۔
سینیٹر کامران مرتضی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ دو ہفتے سے عمران خان کا لانگ مارچ شروع ہے، فواد چوہدری کے مطابق جمعہ یا ہفتے کو لانگ مارچ اسلام آباد پہنچے گا، لانگ مارچ سے معاملات زندگی متاثر ہو سکتے ہیں،لانگ مارچ پی ٹی آئی کا حق ہے لیکن عام آدمی کے حقوق متاثر نہیں ہونے چاہئیں۔
ضرور پڑھیں : پی ٹی آئی کا لانگ مارچ جاری رکھنےکا فیصلہ
جسٹس عائشہ ملک نے استفسار کیا کہ کیا حکومت نے احتجاج کو ریگولیٹ کرنے کا کوئی طریقہ کار بنایا ہے؟ جسٹس اطہر من اللہ نے سوال کیا کہ کیا آپ یہ سمجھتے ہیں کہ انتظامیہ اتنی کمزور ہو گئی ہے کہ لانگ مارچ کنٹرول نہیں کر سکتی؟یہ ایگزیکٹیو کا معاملہ ہے ان سے ہی رجوع کریں،غیر معمولی حالات میں ہی عدلیہ مداخلت کر سکتی ہے،جب انتظامیہ کے پاس ایسی صورتحال کنٹرول کرنے کے وسیع اختیارات ہیں تو عدالت مداخلت کیوں کرے؟
عدالت نے سوال کیا کہ کیا عمران خان کے لانگ مارچ کے لیے جگہ کا تعین کیا گیا ہے؟انتظامیہ سے پوچھ کر عدالت کو آگاہ کیا جائے۔عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کوآدھےگھنٹے میں انتظامیہ سےپوچھ کربتانے کا حکم دے دیا۔
سپریم کورٹ نے لانگ مارچ کیخلاف درخواست غیر موثر ہونے پر نمٹا دی ،وقفے کے بعد سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے کہ اگر حالات خراب ہوئے تو نئی درخواست دائر کی جاسکتی ہے،اسلام آباد ہائیکورٹ میں لانگ مارچ سے متعلق کیس زیر التوا ہے،ایڈوکیٹ جنرل اسلام آباد کے موقف کے بعد سپریم کورٹ کے حکم جاری کرنے کی کوئی وجہ نہیں۔