سابق کپتان بابر اعظم بھی فلسطین کے حق میں بول پڑے
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان بابر اعظم نے کپتانی سے استعفیٰ دینے کے بعد فلسطینیوں کیلئے نعرہ حق بلند کرتے ہوئے بلآخر خاموشی توڑدی۔
اسرائیل اور فلسطین کے درمیان 7 اکتوبر کو شروع ہونے والی جنگ کو اب 41 دن ہو چکے ہیں اور ہر دن اسرائیل کی ظالمانہ کارروائیوں میں فلسطین کے نہتے معصومین شہید ہورہے ہیں۔ گزشتہ ایک ماہ سے اس ظلم و بربریت پر دنیا بھر کی معروف شخصیات اپنے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے غزہ میں جاری جنگ کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ بھی کر رہے ہیں۔
جہاں پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی دورانِ ورلڈ کپ بھی فلسطین کے حق میں آواز اٹھاتے نظر آئے وہیں ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کی قیادت سنبھالنے والے کپتان بابر اعظم خاموشی اختیار کیے بیٹھے رہے۔ بابر اعظم کے مداح ان کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر فلسطین کے حق میں پوسٹ کرنے کا مطالبہ بھی کرتے دکھے لیکن بابر نے ان سب باتوں کو نظر انداز کیا۔
آئی سی سی ورلڈکپ میں ناقص کارکردگی کے بعد کپتانی سے مستعفیٰ ہونے کے بعد بابراعظم نے بھی اسرائیلی جارحیت کے شکار غزہ کے مظلوم فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کردی۔
سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر (ایکس) پر انہوں نے غزہ کی معصوم بچی کے ہاتھ میں فلسطینی پرچم کی ساتھ تصویر پوسٹ کی جبکہ شعر بھی شیئر کیا کہ ’’اے خاصہ خاصان رسل وقت دعا ہے، امت پہ تیری آ کے عجب وقت پڑا ہے‘‘۔
مزید پڑھیں: شاہین کی کپتانی، شاہد آفریدی بھی بول پڑے
بابر اعظم کا لمبی خاموشی کے بعد بلآخر فلسطین کے حق میں پوسٹ جاری کرنا ان کے مداحوں کی جانب سے سراہا جارہا ہے جبکہ بعض سوشل میڈیا صارفین کمنٹ سیکشن میں پوچھتے نظر آرہے ہیں کہ ’کیا بابر کو کپتانی کے سبب فلسطین کیلئے پوسٹ کرنا منع تھا؟ ‘
واضح رہے کہ سابق کپتان بابراعظم سے قبل آئی سی سی ورلڈکپ میں قومی کرکٹر محمد رضوان کی جانب سے سری لنکا کیخلاف جیت کر بعد مین آف دی میچ کا ایوارڈ فلسطینیوں کے نام کیا تھا، جس کے بعد اسرائیل سمیت بھارتی نیوز چینلز نے بھی انہیں آڑے ہاتھوں لیا تھا۔