رانا ثناء اللہ نے رشوت کس سے لی ہے، ثابت کریں: لاہور ہائیکورٹ اینٹی کرپشن حکام پر برہم
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) لاہور ہائی کورٹ نے اینٹی کرپشن حکام پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مقدمات کے ثبوت کہاں ہیں، رانا ثناء اللہ نے رشوت کس سے لی ہے، ثابت کریں۔
لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس صداقت علی خان کے طلب کرنے پر رانا ثنااللہ اور ایڈیشنل ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب عدالت میں پیش ہوئے۔ جسٹس صداقت علی خان نے ایڈیشنل ڈی جی اینٹی کرپشن پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے آپ نے رانا ثناء اللہ کے خلاف مقدمے کے ثبوت پیش کرنے ہیں، ثبوت کہاں ہیں؟۔
وکیل اینٹی کرپشن نے موقف اپنایا کہ ہاؤسنگ سوسائٹی کا این اوسی جاری نہیں ہوا ہے۔ جسٹس صداقت علی خان نے ریمارکس دیئے این او سی کا اس مقدمے سے کوئی تعلق نہیں، آپ نے کہا رانا ثناء اللہ نے پلاٹ رشوت لیکر خریدے، ثبوت کہاں ہیں، رانا ثناء اللہ نے رشوت کس سے لی ہے، ثابت کریں۔ عدالت نے کیس کی سماعت 28 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔
رانا ثنااللہ نے عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے کوئی جرم نہیں کیا، ریکارڈ میں ٹمپرنگ کی گئی، مجھے جعلی طور پر ملوث کیا گیا، مقدمہ اور وارنٹ کو عدالت میں چیلنج کیا ہے مجھے عدالت سے انصاف کی توقع ہے۔
خیال رہے وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللہ نے لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ میں مقدمہ کے اخراج کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔ عدالت نے ڈی جی انٹی کرپشن کو حکم دیا ہے 28 اکتوبر کو عدالت کے رو برو پیش ہو کر جواب دیں۔