2 فروری سے لاپتہ شہری کا کچھ پتہ نہ چل سکا، عدالت پولیس پر برہم، ڈی آئی جی آپریشن طلب
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) دو فروری سے لاپتہ شہری کا کچھ پتہ نہ چل سکا۔ عدالتی حکم کے باوجود ڈی آئی جی آپریشن پیش نہ ہوئے۔ عدالت نے ڈی آئی جی آپریشن، ایس ایس پی آپریشن کو جمعے کے روز پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں محمد حامد نامی لاپتہ شہری کی بازیابی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ جسٹس عامر فاروق نے پولیس پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا ڈی آئی جی آپریشن کہاں ہیں ؟ جس پر ایس ایس پی آپریشن نے جواب دیا کہ ڈی آئی جی آپریشن بیمار ہیں۔
جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ آئی جی صاحب تو ٹھیک ہیں ناں؟ ان کو ہی بلا لیتے ہیں، اسلام آباد پولیس کا کنڈکٹ ہی اپنی عزت کرانے والا نہیں ہے، جس دن کورٹ کا نوٹس جاتا ہے اسی دن بیمار ہوتے ہیں ؟ سمجھنا چاہتے ہیں آخر ہو کیا رہا ہے ؟ دنیا کو بھی پتہ چلے پولیس کیا کر رہی ہے؟۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ دو باتیں ہیں، یا تو پولیس نااہل ہے یا دوسری پارٹی کے ساتھ ملی ہے، چار مہینوں سے اس عدالت کے سامنے مختلف بیان دیئے جا رہے ہیں، یہاں آکر بس کھڑے ہوجاتے ہیں کچھ کر ہی نہیں رہے، ایک بندہ کے پی سے آکر سی ٹی ڈی نے اٹھایا آپ کو مل نہیں رہا، بندہ اٹھایا ہی ہوا ہے ناں ؟ بتا دیں کہیں مار تو نہیں دیا ؟۔
جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ آٹھ مہینے سے بندہ غائب ہے اگر مار دیا ہے تو بتا دیں، آئینی حقوق بھی کوئی چیز ہے، کسی کیس میں گرفتار کرنا ہے تو کریں لیکن زیر زمین تو نہیں چلا گیا ؟ میں ایسا جج نہیں جو بلاوجہ آفیشلز کو بلاتا رہوں، مجبور مت کریں کہ سب کو بلانا پڑے۔ عدالت نے کیس کی سماعت جمعہ کے روز تک ملتوی کر دی۔