پاکستانی طلباء نے کمال کردیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) کراچی میں نادرشاہ ایڈولجی ڈنشا (NED) یونیورسٹی کے انجینئرنگ کے طلباء نے مچھلی کے فضلے اور انتڑیوں سے 'ماحول دوست بائیو ڈیزل' کامیابی سے تیار کر لیا ہے۔
یونیورسٹی کے مکینیکل انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کے فائنل ایئر کے طلباء حذیفہ افتخار، ذکی احمد، محمد ابصار احمد اور طلحہ احمد نےاس پروجیکٹ کو دو ماہ کے اندر مکمل کیا۔ان طلباء کا دعویٰ ہے کہ اس طرح ایندھن کی درآمد پر خرچ ہونے والی آمدنی کی بچت کے علاوہ ماحول سے مچھلی کا فضلہ بھی ختم ہو جائے گا۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں سالانہ 10 لاکھ ٹن مچھلی اور سمندری غذا استعمال ہوتی ہے، جس سے 350,000 ٹن فضلہ پیدا ہوتا ہے جو آبی آلودگی کا ذریعہ بنتا ہے۔
دوسری جانب فضلہ کی اتنی ہی مقدار 150,000 ٹن تیل یا 100,000 ٹن بائیو ڈیزل پیدا کر سکتی ہے، جس میں سے 20 فیصد تک ریفائنریوں میں ڈیزل کی مصنوعات میں شامل کیا جا سکتا ہے۔
واضح رہے پاکستان نے گزشتہ سال ڈیزل کی درآمد پر 17.3 بلین ڈالر خرچ کیے جس میں بائیو ڈیزل کے استعمال سے 100,000 ٹن کی کمی کی جا سکتی ہے۔ ایک لیٹر تیل کو بائیو ڈیزل میں تبدیل کرکے مچھلی کے فضلے سے بائیو ڈیزل تیار کیا جا سکتا ہے جس کی قیمت تقریباً 180-190 روپے ہے۔