(24نیوز)سپریم کورٹ نے مہمند ڈیم تعمیراتی کمپنی کی ٹیکس استثنیٰ کی اپیل واپڈ کی فریق بننے کی درخواست منظور کرلی ، عدالت نے ایف بی آر کو واپڈا کیخلاف ٹیکس ریکوری کارروائی سے روک دیا۔
سپریم کورٹ میں مہمند ڈیم تعمیراتی کمپنی کی ٹیکس استثنیٰ کی اپیلو ں پر سماعت ہوئی، جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی ،وکیل ایف بی آر نے کہاکہ ٹیکس استثنیٰ فاٹا میں کام کرنے والی کمپنیز کو ہی مل سکتا ہے۔
جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہاکہ یہ آئینی شق کی تشریح کا معاملہ ہے ،اٹارنی جنرل کو سنے بغیر معاملہ نہیں ہوگا، وکیل درخواست گزار نے کہاکہ مہمند میں 30لاکھ ڈالر کی لاگت سے ڈیم کی تعمیر جاری ہے،ایف بی آر نے ٹیکس استثنیٰ کی درخواست پر یک طرفہ تصدیقی عمل کیا۔
یہ بھی پڑھیں: 9 مئی جلاؤ گھیراؤ کیس،یاسمین راشد ، محمود الرشید اور اعجاز چودھری بڑی مشکل میں پھنس گئے
ایف بی آر کے مطابق انہیں مہمند میں کمپنی کا کوئی دفتر ہی نہیں ملا،مہمند ڈیم پر پانچ سال سے آج تک بلاتعطل جاری ہے ،ایف بی آر کو دوبارہ درخواست دینے کو تیار ہیں لیکن ہائیکورٹ کا حکم رکاوٹ ہے ۔
سپریم کورٹ نے مقدمہ میں واپڈ کی فریق بننے کی درخواست منظور کرلی اور ایف بی آر کو واپڈا کیخلاف ٹیکس ریکوری کارروائی سے روک دیا، سپریم کورٹ نے معاونت کیلئے اٹارنی جنرل کو بھی طلب کرلیا اور مزید سماعت 15دن تک ملتو ی کردی۔