(24نیوز)مسلم لیگ ن کا پارٹی ڈسپلن سخت کرنے کا فیصلہ،میاں نواز شریف کی وطن واپسی سے قبل اہم رہنما اصول وضع کر دئیے گئے۔
ذرائع کے مطابق تمام رہنماؤں کو پارٹی اجلاس میں تنقید اور اختلاف رائے کی مکمل آزادی ہو گی،پارٹی رہنما اجلاس میں اُٹھائے گئے اختلافی نکات کو کسی پلیٹ فارم پر بیان نہیں کرینگے،میڈیا یا سوشل میڈیا پر پارٹی کی کسی بھی پالیسی پر تنقید ناقابل قبول ہو گی،فیصلے پر عملدرآمد نہ کرنے والے رہنماؤں کیخلاف کارروائی کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: کمال ہو گیا،ڈالر کی قیمت میں حیران کن کمی
ذرائع کا کہنا ہے کہ خلاف ورزی کرنے والے پارٹی رہنما کو پہلے مرحلے میں شوکاز نوٹس ہوگا،جواب موصول ہونے پر انکوائری کمیٹی بنا کر مزید کارروائی ہوگی،تنقید کرنے والے رہنماؤں کو انتخابات میں ٹکٹ دینے سے انکار بھی ہوسکتاہے،اعلیٰ قیادت کی جانب سے تمام پارٹی رہنماؤں کو ہدایات دے دی گئیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چودھری نثار ، شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل پارٹی قیادت اور فیصلوں پر تنقید کر چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سابق کپتان شاہد آفریدی کے گھر صف ماتم بچھ گئی