سائفر کیس: چیئرمین پی ٹی آئی نے فوج کیخلاف ٹارگٹ پلان بنایا, اعظم خان کا تحریری بیان
Stay tuned with 24 News HD Android App
(طیب سیف)سائفر کیس میں مرکزی گواہ اعظم خان نے تحریری بیان میں کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے فوج کیخلاف ٹارگٹڈ پلان بنایا۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان کی حکومت میں ان کے دستِراست پرنسپل آفیسر کی حیثیت سے کام کرنے والے سینئیر بیوروکریٹ اعظم خان نے اپنے بیان میں کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے سیاسی مقاصد اورعدم اعتماد سے بچنے کیلئے پلان بنایا، سائفر سے متعلق سپیکر نے رولنگ چیئرمین پی ٹی آئی کی ہدایت پر دی گئی ، سائفر جس چینل سے آتا ہے اسی چینل سے واپس بھیجا جاتا ہے، 8 مارچ کو سائفر سے متعلق فارن سیکرٹری کا ٹیلی فون آیا۔
اعظم خان نے بتایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی اداروں پر تحریک عدم اعتماد میں مدد کے لئے ڈباو ڈالنا چاہتے تھے۔سائفر کے حوالے سے اسپیکر کے غیر قانونی رولنگ چیئرمین پی ٹی آئی کی بطور وزیر اعظم ہدایات پر دی گئی۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے سائفر کی کاپی حاصل کی اور بعد میں کہا کہ کاپی گم ہو گئی ہے۔
اعظم خان نے اپنے تحریری بیان میں بتایا کہ عمومی طور پر سائفر جس چینل سے آتا ہے اسی چینل سے واپس بھیجا جاتا ہے۔ 8مارچ کو سائفر سے متعلق فارن سیکریٹری کا ٹیلی فون آیا جس میں فارن سیکرٹری نےسائفر کی کاپی وزیر اعظم آفس کو بھجوانے سے متعلق بتایا۔ فارن سیکریٹری نے کہا کہ 9مارچ کو سائفر کی کاپی وزیر اعظم کے حوالے کریں۔
اعظم خان نے مزید لکھا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سائفر معاملے پر چیئرمین پی ٹی آئی کو پہلے ہی آگاہ کر چکے تھے۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے9مارچ کو سائفر کے ڈاکیومنٹ کا معائنہ کیا اور اس پر رائے دی۔
اعظم خان کے تحریری بیان کے مطابق سابق وزیر اعظم نے سائفر کو امریکی بلنڈر کہا اور اس پر اپوزیشن اور اداروں کے خلاف موئثر بیانیہ بنانے کو کہا۔ سابق وزیر اعظم نے سائفر کو اپوزیشن کی جانب سے لائی گئی عدم اعتماد تحریک سے متعلق بیانیہ بنانے کا کہا۔
یہ بھی پڑھیں:مسلم لیگ ن نے جہلم سے ایک اور بڑی کامیابی سمیٹ لی
اعظم خان نے اپنے بیان میں اہم بات بتاتے ہوئے لکھا کہ سابق وزیر اعظم نے مجھ سے سائفر کی کاپی مانگی اور کہا کہ میں اس کو مزید پڑھنا چاہتا ہوں،میں نے چیئرمین پی ٹی آئی کو کاپی دے دی اور انھوں نے اپنے پاس رکھ لی۔
اعظم خان نے سائفر سے متعلق مزید لکھا کہ جب میں نے کاپی واپس مانگی تو کہا گیا کہ کاپی اِدھر اُدھر ہو گئی ہے۔سابق وزیر اعظم نے ملٹری سیکیریٹری اور اپنے پرسنل اسٹاف کو کاپی ڈھونڈنے سے متعلق ہدایات دی۔اعظم خان نے بتایا کہ سابق وزیر اعظم سائفر کو ایک غیر ملکی سازش کے طور پر عوام کے سامنے پیش کرنا چاہتے تھے،سابق وزیر اعظم سائفر کو وکٹم کارڈ کے طور پر استعمال کرنا چاہتے تھے۔