عمران خان کا خواب چکنا چور،پی ٹی آئی کی مشکلات کم نہیں ہوں گی؟

Oct 17, 2024 | 10:02:AM
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)تحریک انصاف مسلسل گرم پانیوں میں ہے ،ایک مشکل ختم نہیں ہوتی تو وہیں دوسری سر اُٹھانے لگ جاتی ہے ۔اب جیسا کہ تحریک انصاف کی جانب سے یہ اُمید ظاہر کی جارہی تھی کہ اگر بانی پی ٹی آئی آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر بن جاتے ہیں تو اُن کے بہت سے دکھ درد دور ہوجائیں گے۔یعنی بانی پی ٹی آئی کے کیسز ختم ہوجائیں گے اور وہ جیل سے رہا ہوجائیں گے۔لیکن بانی پی ٹی آئی کا چانسلر بننے کا خواب ادھورا رہ گیا ہے۔کیونکہ آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے انتخاب کے امیدواروں کی جاری کردہ فہرست میں بانی پی ٹی آئی کا نام شامل ہی نہیں ہے۔یعنی تحریک انصاف کو اِس محاذ میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔زلفی بخاری تو بڑی زور و شور سے بانی پی ٹی آئی کے چانسلر کا الیکشن لڑنے کے حوالے سے کمپین کر رہے تھے ،اور اِس کیلئے وہ اعتراف کر رہے تھے کہ اُنہوں نے لابنگ فرمز کی بھی خدمت حاصل کی۔

پروگرام’10تک ‘کے میزبان ریحان طارق نے کہا ہے کہ اب جب سے بانی پی ٹی آئی نے آکسفورڈ کے چانسلر کا الیکشن لڑنے کا اعلان کیا تب سے اُن کے انتخاب لڑنے کی مخالفت حکومتی عہدیداروں سے آئی ۔یہاں تک کہ برطانوی میڈیا نے بھی بانی پی ٹی آئی کے الیکشن لڑنے کی بھرپور مخالفت کی اوراُن کیلئے سخت جملوں کا بھی استعمال کیا۔ برطانوی اخبار ڈیلی میل نے بانی پی ٹی آئی کو ڈس گریسڈ وزیراعظم کا خطاب دیا ۔در حقیقت بانی پی ٹی آئی کی ذات پر کرپشن کیسز اور اِن کا ریاست مخالف بیانہ ملکی بدنامی کا باعث بن ہی رہا تھا جس کی وجہ سے ملکی ریاستی اداروں کو تشویش لاحق تھی ہی لیکن پھر الاقوامی سطح پر بھی بانی پی ٹی آئی کی ساکھ پر سوال اُٹھنا شروع ہوگئے ۔ جس کے بعد بانی پی ٹی آئی کے لئے آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کاالیکشن لڑنا مشکل تر ہوتا چلا گیا پھر آکسفورڈ یونیورسٹی کو متعدد ای میلز اور ایک درخواست موصول ہوئی جس میں اِن کے بطور چانسلر کا الیکشن لڑنے پر تشویش کا اظہار کیا گیا ۔یعنی آکسفورڈ یوینیورسٹی پر دباؤ تھا اور شاید اب یہی وجہ ہے کہ آکسفورڈ یونیورسٹی نے بانی پی ٹی آئی کو اُمیدواروں کی فہرست میں یہی شامل نہیں کیا۔یعنی دیکھا جائے تو تحریک انصاف کو چاروں طرف سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔پارٹی کے اندر بھی واضح تقسیم نظر آرہی ہے ۔ اورسیاسی کمیٹی کے اجلاس میں بھی یہ تقسیم نظر آئی ۔جس میں علی امین گںڈاپور اور حماد اظہر ایک دوسرے کیخلاف کھل کر سامنے آئے ۔ علی امین گنڈاپور احتجاج موخر کرنے کے حق میں بات کرتے رہے ،جبکہ حماد اظہر نے ایس سی او کانفرنس کے دوران احتجاج کرنے پر زور دیا۔ علی امین نے حماد اظہر کو جواب دیا کہ آپ خود روپوش رہے اور ورکرز کو کہہ رہے ہیں باہر نکلو، میں دو مرتبہ اسلام آباد آیا پنجاب کی قیادت غائب تھی، میڈیا رپورٹس کے مطابق حماد اظہر نے علی امین سے جواب میں کہا کہ الزام مت لگائیں احتجاج کریں میں پنجاب سے لیڈ کروں گا۔

دیگر کیٹیگریز: ویڈیوز
ٹیگز: