(24 نیوز)بنگلہ دیش کی عدالت نے سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کردئیے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بنگلہ دیش کی ایک عدالت نے جلاوطن سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کے واجد کے وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔شیخ حسینہ واجد اگست میں انقلاب کے بعد بھارت فرار ہوگئیں تھیں ۔
بنگلہ دیش کے انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل کے چیف پراسیکیوٹر محمد تاج الاسلام نےصحافیوں کو بتایا ہے کہ عدالت نے سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی گرفتاری اور انہیں 18 نومبر کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
77 سالہ شیخ حسینہ واجد کو بنگلہ دیش سے فرار ہونے کے بعد سے نہیں دیکھا گیا اور ان کا آخری سرکاری ٹھکانا بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی کے قریب ایک فوجی ایئربیس ہے،بھارت میں ان کی موجودگی نے بنگلہ دیش میں شہریوں کو مشتعل کردیا ہے۔
ڈھاکا نے ان کا شیخ حسینہ واجد کا سفارتی پاسپورٹ منسوخ کر دیا تھا جبکہ دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ حوالگی کا معاہدہ ہے جو مجرمانہ مقدمے کا سامنا کرنے کے لیے واپس لانے کی اجازت دے گا۔تاہم معاہدے کی ایک شق کے مطابق اگر جرم ’سیاسی نوعیت‘ کا ہو تو حوالگی کو مسترد کیا جاسکتا ہے،حسینہ کی حکومت نے 1971 میں علیحدگی کے دوران ہونے والے مظالم کی تحقیقات کے لیے 2010 میں متنازع آئی سی ٹی بنایا۔
اقوام متحدہ اور حقوق کے گروپوں نے اس کے طریقہ کار کی کوتاہیوں پر تنقید کی، اور اسے بڑے پیمانے پر شیخ حسینہ واجد کے سیاسی مخالفین کو ختم کرنے کے ایک ذریعے کے طور پر دیکھا جانے لگا۔