مجوزہ آئینی ترمیم پر حکمران اتحاد سے مشاورت ختم ، مولانا اب تحریک انصاف کو اعتماد میں لیں گے
Stay tuned with 24 News HD Android App
(عثمان خان ،اویس کیانی ) مجوزہ آئینی ترامیم پر حکمران اتحاد کی مولانا فضل الرحمان سے مشاورت مکمل ہو گئی ہے ، اب جے یو آئی سربراہ پاکستان تحریک انصاف کو اعتماد میں لیں گے ۔
ذرائع کے مطابق مجوزہ آئینی ترمیم کے بیشتر نکات پر حکمران اتحاد اور مولانا فضل الرحمان میں اتفاق ہو گیا ہے ، مولانا فضل الرحمان اب مجوزہ مسودے پر آج تحریک انصاف کو اعتماد میں لیں گے ، جن شقوں پر اتفاق ہوا ہے ان میں سر فہرست آئینی عدالت کے بجائے سپریم کورٹ کے پانچ یا 9رکنی آئینی بینچ کے قیام کی تجویز ہے ، سو موٹو نوٹس کا سپریم کورٹ کا اختیار ختم کرنے کی تجویز پر بھی اتفاق رائے پایا گیا جبکہ آئینی بینچ میں ردو بدل کا اختیار بھی چیف جسٹس سپریم کورٹ سے لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔
دیگر تجاویز میں صوبوں میں آئینی بینچ تشکیل نہ دینے کی تجویز،آئینی بینچ کی تشکیل جوڈیشل کمیشن کرے گا ،آئینی بینچ کا سربراہ بھی جوڈیشل کمیشن مقرر کرے گا ،آئینی بینچ کے تقرر کی میعاد مقرر ہو گی ،سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کا تقرر تین سینئیر ترین ججز میں سے ہو گا ،چیف الیکشن کمیشن کے تقرر کا طریقہ کار بھی تبدیل کرنے کی سفارش بھی سامنے آئی ہے ،وزیراعظم اپوزیشن لیڈر میں اتفاق نہ ہونے پر چیف الیکشن کمشنر کا تقرر پارلیمانی کمیٹی کرے گی ،19ویں آئینی ترمیم کو مکمل ختم کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے ،آرٹیکل 63اے میں ترمیم کا فیصلہ کیا گیا ہے ،فلور کراسنگ پر نا اہلی ختم کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے ۔
واضح رہے کہ وزیراعظم نے اتحادی جماعتوں کے پارلیمانی لیڈران کا اجلاس طلب کیا تھا ، ایم کیو ایم ،باپ ،ق لیگ ،پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتوں کے پارلیمانی رہنماوں کو بلایا گیا ،اجلاس میں خالد مقبول صدیقی، اعجاز الحق ،خالد مگسی اور دیگر پی ایم ہاوس پہنچے ، جہاں 26 ویں آئینی ترمیم کا معاملہ زیر غور آیا ، آئینی ترمیم بل سینیٹ میں پیش کرنے سے متعلق امور پر مشاورت کی گئی ۔