لاہور جنرل اسپتال کی تاریخ میں پہلی بار کسی بچے کی برونکوسکوپی کا کامیاب طریقہ کار انجام دیا گیا۔
یہ اہم کامیابی پیڈیاٹرک میڈیسن کے ایسوسیئیٹ پروفیسر ڈاکٹر فریاد حسین کی نگرانی حاصل ہوئی, ڈاکٹر فریاد حسین نے خود یہ برونکوسکوپی پرفارم کی جس سے ہسپتال میں بچوں کے علاج کے حوالے سے ایک نئی پیشرفت ہوئی ہے۔
برونکوسکوپی ایک اہم طبی طریقہ ہے جس کی مدد سے ہم بچوں میں مختلف بیماریوں کی تشخیص کر سکتے ہیں، اس طریقے کو استعمال کرتے ہوئے ہم سانس کی نالی اور پھیپھڑوں میں موجود مسائل کو براہِ راست دیکھ سکتے ہیں، یہ خاص طور پر ان حالات میں مفید ہوتا ہے جب کسی بچے کو نمونیا، فنگل انفیکشن یا کسی دوسرے انفیکشن کا شبہ ہو، یا جب کینسر جیسی سنگین بیماریوں کی تشخیص کرنا ضروری ہو۔
برونکوسکوپی کے ذریعے ہم پھیپھڑوں سے سیمپل (نمونے) لے سکتے ہیں جسے بعد میں لیب میں جانچ کر کے یہ معلوم کیا جا سکتا ہے کہ کس قسم کا انفیکشن یا بیماری موجود ہے، اگر فنگس یا بیکٹیریا کا انفیکشن ہو تو اس کی جانچ کے بعد ہم یہ طے کر سکتے ہیں کہ کون سا مائیکرو آرگنزم اس کا سبب بن رہا ہے، اس کے بعد مناسب علاج تجویز کیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب بھر کے کالج و یونیورسٹیوں میں چھٹی کا اعلان
یہ طریقہ نہ صرف بیماریوں کی تشخیص کے لیے اہم ہے بلکہ علاج کے دوران بھی مفید ثابت ہوتا ہے، خاص طور پر اُن بچوں کے لیے جو پھیپھڑوں کی کرونک (لمبے عرصے تک رہنے والی) بیماریوں سے متاثر ہیں۔