دن میں تین مرتبہ کھانا درست ہے یا نہیں؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)کیا یہ تین کھانوں والا نظام ہمارے لئے صحت مند ہے بھی یا نہیں؟کیلیفورنیا کے سالک انسٹیٹیوٹ فار بایولاجیکل سٹڈیز کا تحقیقی پیپر جاری ہوگیا۔
آج کا انسان دن میں تین بار کھانا کھاتا ہےلیکن کیا یہ تین کھانوں والا نظام ہمارے لیے صحت مند ہے بھی یا نہیں؟ کیلیفورنیا کے سالک انسٹیٹیوٹ فار بایولاجیکل سٹڈیز سے منسلک ایملی منوگن 'کب کھانا چاہیے' پر ایک تحقیقی پیپر لکھ چکی ہیں۔وہ کہتی ہیں ‘جسم کو دن میں 12 گھنٹے تک خوراک کا وقفہ دینے سے ہمارے نظام انہضام کو بھی آرام کا موقع ملتا ہے۔
تحقیق کے مطابق دن میں دو سے تین بار کھانا کھانا اچھا عمل ہے۔ روزانہ کھانے میں ایک بڑے وقفے کے فوائد ہیں۔ ‘کھانے میں لمبے وقفے سے جسم کو موقع ملتا ہے کہ وہ ایسے پروٹینز یا لحمیات کو ٹھیک کر سکے جو کسی وجہ سے کھل نہیں سکے ہیں۔ ایسے لحمیات کا کئی قسم کی بیماری سے تعلق جوڑا جاتا ہے۔
اگر آپ اپنا زیادہ کھانا دن کے ابتدائی حصے میں کھاتے ہیں تو جسم تمام توانائی کو استعمال کر سکتا ہے اور اسے چربی کے طور پر جسم میں جمع نہیں کرے گا۔ایملی منوگن کہتی ہیں کہ ‘بہت صبح سویرے ناشتے سے بھی پرہیز کیا جانا چاہیے اور دن کے آخری کھانے میں کم کھانے کی کوشش کریں۔ اسی طرح نیند سے بیداری کے فوراً بعد کھانا کھانا صحت کیلئے مفید نہیں ہے اور اس سے باڈی کلاک متاثر ہوتا ہے۔