(عاجز جمالی) نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ کی لیڈی ڈاکٹر بارہ سال سے غائب ہے۔ یہ گھوسٹ ملازمہ تنخواہ بھی وصول کر رہی ہے، جس کا انکشاف این آئی سی ایچ کے ملازم کی جانب سے سیکریٹری صحت کو لکھے گئے خط میں ہوا ہے۔
بارہ سال سے لیڈی ڈاکٹر گھوسٹ رہنے کا انکشاف کرتے ہوئے این آئی سی ایچ کے ملازم نےسیکریٹری صحت کو خط لکھتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر عمرانہ پل 2009 سے ڈیوٹی نہیں کر رہی۔ ڈیوٹی نہ کرنے کے باوجود این آئی سی ایچ سے تنخواہ جاری ہو رہی ہے۔
ڈاکٹر عمرانہ سول ہسپتال سے تبادلہ کرکے این آئی سی ایچ آئی تھی۔ سول ہسپتال میں بھی ڈاکٹر عمرانہ کے خلاف تادیبی کارروائی کی جا رہی تھی۔
مزید پڑھیں: پالتو کتے کی موت پر دُعا کی درخواست، میرب علی تنقید کا نشانہ بن گئیں
اُن کا کہنا تھا کہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ کی انتظامیہ گھوسٹ ڈاکٹر کے خلاف کارروائی سے گریزاں ہیں۔ گھوسٹ ڈاکٹر نے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا ہے۔
این آئی سی ایچ کے 11 ویں گریڈ کے ملازم زریاب ٹوانہ نے سیکریٹری صحت کو خط لکھا ہے خط کا متن گھوسٹ ڈاکٹر کے خلاف تحقیقات کی کروائی کی جانا ہے۔