(امانت گشکوری)چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے عہدے کا حلف اٹھاتے ہی بڑا قدم اٹھالیا۔ سماعت کے لیے پہلا بینچ تشکیل دیدیا۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے گزشتہ کئی ماہ سے یہ مؤقف اختیار کر رکھا تھا کہ جب تک سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کا فیصلہ نہیں ہوتا وہ کسی بھی بینچ کا حصہ نہیں بنیں گے اور انہوں نے اس بات کا اظہار ملٹری کورٹ سے متعلق کیس کے بینچ سے علیحد ہوتے وقت بھی کیا تھا۔
اب انہوں نے آج اپنے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد سماعت کے لیے پہلا بینچ تشکیل دے دیا ہے جس کی سماعت کل ہو گی، کیس کی سماعت سپریم کورٹ کا 14 رکنی فل کورٹ کرے گا۔
ضرورپڑھیں:نئے چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے حلف اٹھالیا
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیس کی سماعت کے لیے فل کورٹ بینچ تشکیل دیا ہے جو کل بروز پیر کیس کی سماعت کرے گا۔
کیس کی سماعت براہ راست نشر کرنے کا امکان
پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ سے متعلق کیس کی سماعت براہ راست نشر ہونے کی توقع ،ذرائع کے مطابق پی ٹی وی پر کیس کی سماعت براہ راست نشتر کرنے کیلئے انتظامات کا جائزہ لیا جارہا ہے،چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسی نے سماعت لائیو دکھانے کی ہدایت کی،چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی کی سربراہی میں فل کورٹ کل11 بجے کیس کی سماعت کرے گی۔
سپریم کورٹ کارجسٹرار بھی تبدیل
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی جانب سے تعیناتیاں ،سپریم کورٹ کے اعلامیہ کے مطابق جزیلہ اسلم کو رجسٹرار سپریم کورٹ تعینات کیا گیا ہے،ڈاکٹر محمد مشتاق احمد سیکرٹری چیف جسٹس پاکستان تعینات کیے گئے ہیں،عبدالصادق کو چیف جسٹس پاکستان کا اسٹاف آفیسر تعینات کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ چیف جسٹس پاکستان کے اختیارات سے متعلق ہے جسے پارلیمنٹ سے منظور کیا تھا تاہم سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 8 رکنی لارجر بینچ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ پر حکم امتناع دیا تھا۔