لاہور ماسٹر پلان بے ضابطگی کیس: پرویز الٰہی رہائی کے فوری بعد دوبارہ گرفتار
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) لاہور ماسٹر پلان میں بے ضابطگیوں کے کیس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی کو رہائی کے فوری بعد دوبارہ گرفتار کر لیا گیا۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کی پیشی کے موقع پر ضلع کچہری میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے، چودھری پرویزالٰہی کو سخت سکیورٹی کے حصار میں عدالت لایا گیا،سابق وزیراعلیٰ پنجاب کو جسمانی ریمانڈ کیلئے جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو پیش کیا گیا، پرویز الٰہی کی جانب سے وکیل صدر لاہور بار رانا انتظار حسین عدالت پیش ہوئے۔
اینٹی کرپشن کی جانب سے سابق وزیراعلیٰ پنجاب کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی جس کی وکیل پرویز الٰہی نے مخالفت کی اور صدر تحریک انصاف کو مقدمہ سے ڈسچارج کرنے کی استدعا کی۔
وکیل پرویزالٰہی نے دلائل دیتے ہوئے مو¿قف اختیار کیا کہ انکوائری سے قبل ایف آئی آر درج نہیں ہو سکتی، کل ڈی جی اینٹی کرپشن کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کریں گے، پرویز الٰہی کی گرفتاری بدنیتی پر مبنی ہے، سابق وزیراعلیٰ کے خلاف انکوائری کی گئی نہ ہی کوئی انکوائری نوٹس بھیجا گیا۔
پرویزالٰہی کے وکیل کے دلائل مکمل ہونے پر جوڈیشل مجسٹریٹ نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب کے جسمانی ریمانڈ پرفیصلہ محفوظ کر لیا، پرویزالٰہی کو راولپنڈی میں دہشتگردی کیس میں ملوث ہونے پر دوبارہ گرفتار کیا گیا، سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کو اڈیالہ جیل منتقل کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم جوڈیشل کونسل اور جوڈیشل کمیشن کے ممبران تبدیل