لیبیا کے سابق وزیر اعظم عبدالعاطی العبیدی انتقال کرگئے
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)لیبیا کے سابق وزیر اعظم عبدالعاطی بن ابراہیم العبیدی 84 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق العبیدی کے اہل خانہ نے ایک بیان میں بتایا کہ ان کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی۔عبدالعاطی بن ابراہیم العبیدی 1939 میں لیبیا کے جبل الاخضر علاقے میں پیدا ہوئے اور یکم ستمبر 1969 کی بغاوت کے بعد سے سیاست میں سرگرم ہوگئے تھے۔
وہ مقتول کرنل معمر قذافی کے دور میں فروری 2011 تک کئی عہدوں پر فائز رہے، جن میں وزارت عظمیٰ، وزارت محنت وافرادی قوت، جنرل پیپلز کانگریس کے سیکرٹری اور جنرل پیپلز کمیٹی برائے خارجہ رابطہ کے یورپی اور شمالی امریکا کے امور کے سیکرٹری کے عہدے شامل ہیں، اس کے علاوہ وہ تونس اور اٹلی میں لیبیا کے سفیر بھی رہے،چھ اپریل 2011 کو انہیں موسی کوسا کی جگہ وزیر خارجہ مقرر کیا گیا۔
17 فروری کے انقلاب کے دوران وہ قذافی کی حکومت سے منحرف ہو کر برطانیہ چلے گئے،تاہم 2011 میں قذافی حکومت کے خاتمے کے بعد العبیدی کو جنگی جرائم کے ارتکاب کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، جنوبی طرابلس کی اپیل کورٹ نے 2015 میں انہیں جنگی جرائم کے الزامات سے بری کرنے کا حکم جاری کیا تھا،2013 میں لیبیا کی ایک عدالت نے العبیدی اور لیبیا میں جنرل پیپلز کانگریس (پارلیمنٹ) کے سابق سیکرٹری محمد ابو القاسم الزاوی کو لاکربی بم دھماکے کے کیس کے میں مالی جرائم کے ارتکاب سے بری کر دیا۔ان پر 1988 کے لاکربی بم دھماکے کے متاثرین کے خاندانوں کو 2.7 بلین ڈالر کے معاوضے کی ادائیگی میں سہولت فراہم کر کے عوام کا پیسہ ضائع کرنے کا الزام تھا۔
یہ بھی پڑھیں: 35 سالہ پاکستانی شخص کی 70 سالہ کینیڈین خاتون سے شادی کی دھوم