جیکب آباد :مبینہ جنسی زیادتی کا شکار پولیو ورکرکی جان کو ملزموں کیساتھ ساتھ شوہر سے بھی خطرہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) سندھ کے شہر جیکب آباد میں ایک لیڈی پولیو ورکر کو مبینہ طور پر اغوا کر کے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، جس کے بعد نہ صرف پولیس کی جانب سے دباؤ اور بیان بدلوانے کی کوششیں کی گئیں بلکہ اب خاتون کو اپنے شوہر سے بھی خطرہ لاحق ہے.
تفصیلات کے مطابق 11 ستمبر کو جیکب آباد میں ایک لیڈی پولیو ورکر تھانہ مولاداد کی حدود میں نواحی گاؤں اللہ بخش جکھرانی میں اپنی ڈیوٹی سر انجام دے رہی تھی جس دوران کچھ نکاب پوش لوگوں نے لیڈی ورکر کو جنسی زیداتی کا نشانہ بنایا اور خاتون کی نازیبا ویڈیو بھی بنائی گئی۔
متاثرہ خاتون نے نجی برطانوی خبر رساں ادارے کو انٹرویو میں بتایا کہ ایک نامعلوم شخص نے انہیں جنگل میں موجود ایک خاندان کے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے بہانے اغوا کیا، جہاں تین افراد نے مل کر ان کے ساتھ زیادتی کی، ڈپٹی کمشنر ظہور مری نے پولیس کے ہمراہ متاثرہ خاتون کو بازیاب کرایا اور انہیں جمس ہسپتال منتقل کیا۔
پولیس نے اس واقعے میں ملوث ایک ملزم کو گرفتار کیا ہے جبکہ مزید تین ملزمان کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جا سکی۔ متاثرہ خاتون نے الزام عائد کیا کہ پولیس نے ان پر جھوٹا بیان دینے کا دباؤ ڈالا، اور ایف آئی آر پہلے صرف موبائل چھیننے کے واقعے کے تحت درج کی گئی، بعد میں سیشن کورٹ میں حقیقت بیان کرنے پر مقدمے میں ریپ کا سیکشن شامل کیا گیا، خاتون نے انکشاف کیا کہ واقعے کے بعد ان کے شوہر نے انہیں "کاری" قرار دیا اور گھر سے نکال دیا، خاتون کو اب اپنے خاندان اور قبیلے سے بھی خطرہ لاحق ہے اور انہوں نے حکومت سے تحفظ فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔لیڈی پولیو ورکر زیادتی کیس میں غفلت برتنے والے ایس ایس پی جیکب آباد اور ڈی سی جیکب آباد کے تبادلے کے باوجود مزید ملزمان کے خلاف تاحال کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔
پولیو ورکر کے ساتھ پیش آنے والے اس افسوسناک واقعے کے بعد جیکب آباد کے شہریوں نے متاثرہ خاتون کے حق میں ریلی نکالی، جس میں خواتین اور بچوں نے بھی شرکت کی، سماجی رہنما جان اوڈھانو نے کہا کہ پولیو ورکرز ہمارے بچوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے اپنی خدمات پیش کرتے ہیں، انہیں عزت اور احترام دینا ہماری اور حکومت کی ذمہ داری ہے۔
شہریوں اور سماجی رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ اس واقعے کی مکمل تحقیقات کی جائیں اور اس بات کا پتا لگایا جائے کہ کن عناصر نے اس ریپ کیس کو ڈکیتی کا رنگ دینے کی کوشش کی، عوام نے مطالبہ کیا ہے کہ ملزمان کو فوری گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات کا سدباب کیا جا سکے۔