(24نیوز) لبنان میں پیجر ڈیوائسز میں دھماکوں کے نتیجے میں ایرانی سفیر مجتبیٰ امانی سمیت 2,750 سے زائد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔
ایرانی میڈیا کے مطابق ایرانی سفیر مجتبیٰ امانی معمول سے زخمی ہوئے ہیں اور ان کو طبی امداد کیلئے بیروت کے ہسپتال منتقل کیا گیا ہے جبکہ ایرانی سفارت خانے کے مزید 2 اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں، عرب میڈیا کے مطابق حزب اللہ کے ارکان کے پیجرز میں ایک ساتھ دھماکے ہوئے جس جس کے نتیجے میں ابھی تک ڈھائی ہزار افراد زخمی ہوئے جبکہ 8 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں،ہنگامی صورتحال برپا ہونے کے باعث ہسپتال زخمیوں سے بھر چکے ہیں، لبنانی وزارت صحت کے مطابق 200 افراد کی حالت تشویشناک ہے جبکہ انھوں نے عوام سے خون کے عطیات دینے کی اپیل بھی کی ہے۔
سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ حزب اللہ کے ارکان حالیہ ماہ میں لائے گئے پیجر کے نئے ماڈلز استعمال کر رہے تھے اور اس واقعے کو سکیورٹی کی بڑی ناکامی قرار دیا جا رہا ہے۔
لبنان میں اسرائیلی حملوں کے دوران جدید ٹیکنالوجی کا استعمال
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل نے لبنان میں حزب اللہ کے خلاف جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے پیجر ڈیوائسز میں دھماکے کیے ہیں، جن کے نتیجے میں حزب اللہ کے متعدد ارکان زخمی ہوگئے ہیں۔ یہ دھماکے جنوبی لبنان اور بیروت کے نواحی علاقوں میں ہوئے جہاں رابطے کے لیے استعمال ہونے والی پیجر ڈیوائسز کو نشانہ بنایا گیا، لبنان کی وزارت صحت کے مطابق ان دھماکوں میں 8 افراد شہید ہوئے، جن میں ایک بچہ بھی شامل ہے جبکہ 2,500 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں میں سے 200 کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی دھامکوں کی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ہسپتال زخمیوں سے بھر گئے ہیں اور زیادہ تر افراد کو چہرے، ہاتھوں اور پیروں پر شدید زخم آئے ہیں۔
لبنان کی سکیورٹی فورسز کا کہنا ہے کہ یہ دھماکے وائرلیس کمیونیکیشن ڈیوائسز میں ہوئے، جنہیں حالیہ مہینوں میں خریدا گیا تھا۔ غیر ملکی ذرائع کے مطابق دھماکوں کا سلسلہ تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہا، حزب اللہ کے ایک عہدے دار نے اس واقعے کو سکیورٹی کی سب سے بڑی ناکامی قرار دیا ہے۔