(24 نیوز )جمعیت علماء اسلام ( جے یو آئی ) اور پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے درمیان آئینی ترمیم پر مشترکہ حکمت عملی اپنانے پر اتفاق ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق سابق صدر ڈاکٹر عارف علوی اور سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان کے درمیان ہونے والی اہم ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے ، دونوں رہنماؤں کے درمیان آئینی ترمیم پر تبادلہ خیال کیا گیا اور طے پایا کہ دونوں پارٹیاں مشترکہ حکمت عملی اپنائیں گی ،ذرائع کے مطابق اہم قومی ایشو پر دونوں جماعتیں مل کراپوزیشن کا موثر کردار ادا کرنے پر بھی متفق ہیں۔
ملاقات کے دوران آئینی ترمیم میں حکومت کا ساتھ نہ دینے پر عارف علوی نے مولانا فضل الرحمٰن کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ مولانا صاحب، آپ نے آئینی ترمیم کے معاملے پر تاریخی اور مثبت کردار ادا کیا،اس موقع پر مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ آئینی ترمیم اتفاق رائے سے ہونی چاہیے، چاہے جتنا بھی وقت لگے اور آئینی ترمیم کے معاملے پر قوم کی اجتماعی سوچ کو مدنظر رکھا جانا چائیے۔
ملاقات کے دوران پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ بھی موجود تھے جن کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے فرد واحد نہیں بلکہ آزاد عدلیہ کیلئے ترمیم کی مخالفت کی اور عدلیہ ایسی ہونی چاہیے کہ کسی دباؤ اور مداخلت کے بغیر فیصلے دے سکے،ذرائع نے مزید بتایا کہ ڈیڑھ گھنٹےکی ملاقات میں آئینی ترمیم اور اپوزیشن کے کرداراور نئی حکمت عملی پرمشاورت ہوئی جبکہ مولانا فضل الرحمٰن نے آئینی ترمیم میں اپنی ترجیحات اور پی ٹی آئی نے اپنے نقطہ نظر کو سامنے رکھا۔