(24نیوز) مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا نثا اللہ خان کی جانب سے چیف سیکرٹری اور کمشنر لاہور کو دھمکیوں کا معاملہ، حکومتی ردعمل کے بعد مسلم لیگ ن کے ورکرز بھی میدان میں اُترے آئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثنا اللہ خان کی جانب سے جاتی امراء اراضی انتقال کے معاملہ پر چیف سیکرٹری اور کمشنر لاہور کو سرخ لائن کراس نہ کرنے کے لئے خبردار کیا گیا ہے جس پر گزشتہ روز وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، وزیر قانون راجہ بشارت اور حکومتی وزراء کی جانب سے سخت رد عمل سامنا آیا ۔ تاہم مسلم لیگ (ن) کے ورکرز کی جانب سے بھی رانا ثنا اللہ خان کا دفاع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، مسلم لیگ (ن) کے ورکرز نےسوشل میڈیا پر رہنما مسلم لیگ (ن) کے حق میں مہم شروع کرتے ہوئے اُن کے موقف کی حمایت کی ہے۔
واضح رہے گزشتہ روز رانا ثناء اللہ کی جانب سے چیف سیکرٹری اور کمشنر کو دھمکی دینے پر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دھمکیاں دینے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا اور قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ اپوزیشن رہنما کرپشن بے نقاب ہونے پر بوکھلاہٹ میں سرکاری افسروں پر برس پڑے،سرکاری افسران کے بارے میں اپوزیشن کی بیان بازی انتہائی افسوسناک اور غیر اخلاقی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کرپشن چھپانے کیلئے سرکاری افسروں پر الزام تراشی قابل مذمت ہے۔ کوئی سرکاری افسر کرپٹ ٹولے کے دباؤ میں نہیں آئے گا،قواعد و ضوابط کے بارے میں کسی کو شکایت ہے تو قانونی راستہ اختیار کرے۔
یہ بھی پڑھیں: کالعدم تحریک لبیک کیساتھ کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے: شیخ رشید